بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں آنے والے خیالات کیسے روکیں؟


سوال

میں جب بھی نماز پڑھتا ہوں تو میرا دھیان نماز کی طرف نہیں رہتا،  میں کسی اور سوچ میں چلا جاتا ہوں،  میں بڑی کوشش کرتا ہوں کہ میں اس سے نکلوں پر نہیں نکل پاتا،  اس کا کوئی حل بتا دیں۔

جواب

نماز میں دھیان  اور یکسوئی کے لیے  جس  رکن میں جو پڑھا جائے اس کے الفاظ اور معانی کی طرف دھیان رکھیں، یعنی تلاوت کے وقت اس کے معانی پر غور کریں، اور بقیہ ارکان میں جو  تسبیحات پڑھی جاتی ہیں ان کو پڑھتے ہوئے ان کے معانی پر غور کریں، ہر رکن ادا کرتے وقت اس کی سنتوں اور آداب کا خیال رکھیں، اور جس عمل میں مشغول ہوں اس کے بعد آنے والے عمل کی طرف توجہ رہے، اس طرح نماز میں دھیان حاصل ہوگا، ابتدا میں محنت کر کے تکلف سے  دھیان لانا پڑے گا،نماز کے دوران جب بھی خیال بٹ جائے فوراً دوبارہ نماز کی طرف متوجہ ہوجائیں، نیز یہ سوچیں کہ میں اللہ کے سامنے کھڑا ہوں اور اللہ تعالی مجھے دیکھ رہے ہیں،آہستہ آہستہ مشق ہو جا ئے گی اور دھیان بھی نہیں بٹے گا۔

اس محنت کے بعد بھی اگر خیالات آئیں تو غیر اختیاری خیالات پر مواخذہ نہیں ہے، البتہ جیسےہی تنبہ ہوجائے کہ نماز میں دنیاوی خیال آرہاہے تو فوراً توجہ نماز کی طرف منتقل کردیں، اپنے ارادے اور اختیار سے دنیاوی امور میں نہ سوچیں۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100146

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں