میں لوگوں کی امامت کرتا ہوں نیز مجھے یہ شک ہوتا ہےکہ دبر کے راستے سے مجھے گندی رطوبت خارج ہوتی ہے، میں بعد میں اسی جانچ کرتا ہوں تو معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے مجھے یہ بتلائیں کہ ایسی صورت میں تمام مقتدی حضرات کی نماز ہوگی یا نہیں؟
نمازمیں(مطلقا چاہےامام کی نمازہویامقتدی یامنفردکی) صرف گندی رطوبت خارج ہونے کے شک کی وجہ سے نماز پر کچھ اثرنہیں پڑتاجب تک یقین نہ ہو یانماز کے بعددیکھنےسے معلوم نہ ہو(کہ واقعی رطوبت خارج ہوگئی ہے )توصورت مسئولہ میں مقتدیوں کی نمازاداہوگی، اور جب بعد میں دیکھنے سے معلوم ہوا کہ کچھ نہیں تو پھر شک نہ کرے اور قوتِ ارادی کو مضبوط کرے کہ کچھ نہیں ہوا ورنہ وہم کی بیماری شروع ہوجائے گی۔
المحیط البرھانی میں ہے:
"ومن شك في الحدث، فهو على وضوئه، لأنه على يقين من الطهارة، وعلى شك من الحدث واليقين لا يزال بالشك".
(کتاب الطھارۃ،الفصل الثانی فی بیان مایوجب الوضوءومالایوجب ،ج:1،ص:76،ط:دارالکتب العلمیة)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144509100742
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن