بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں ’’ویتجنبھا الاشقیٰ ‘‘ کی جگہ’’ الاتقیٰ ‘‘ پڑھنے کا حکم


سوال

 نماز میں سورۃ الاعلیٰ کی آیت ویتجنبها الاشقیٰ کی جگہ الاتقیٰپڑھ لے تو کیا حکم ہے ?

جواب

اگر  ’’و یتجنبها الاتقیٰ‘‘ کو ما قبل آیت ’’سیذکر من یخشیٰ‘‘ کے ساتھ ملا کر وقفہ کئے بغیر پڑھا گیا ہو تو نماز فاسد ہوجائے گی بشرطیکہ اسی رکعت میں دوبارہ یہ قرأت درست کر کے نہ پڑھی گئی ہو، لیکن اگر  ما قبل آیت (’’سیذکر من یخشیٰ‘‘) پر وقف کرنے کے بعد پھر  ’’و یتجنبها الاتقیٰ‘‘ پڑھا گیا ہو تو اس صورت میں نماز فاسد نہیں ہوگی۔

الفتاوى الهندية (1/ 80)
(ومنها ذكر آية مكان آية) لو ذكر آية مكان آية إن وقف وقفا تاما ثم ابتدأ بآية أخرى أو ببعض آية لا تفسد كما لو قرأ {والعصر - إن الإنسان} [العصر: 1 - 2] ثم قال {إن الأبرار لفي نعيم} [الانفطار: 13] ، أو قرأ {والتين} [التين: 1] إلى قوله {وهذا البلد الأمين} [التين: 3] ووقف ثم قرأ {لقد خلقنا الإنسان في كبد} [البلد: 4] أو قرأ {إن الذين آمنوا وعملوا الصالحات} [البينة: 7] ووقف ثم قال {أولئك هم شر البرية} [البينة: 6] لا تفسد. أما إذا لم يقف ووصل - إن لم يغير المعنى - نحو أن يقرأ {إن الذين آمنوا وعملوا الصالحات} [الكهف: 107] فلهم جزاء الحسنى مكان قوله {كانت لهم جنات الفردوس نزلا} [الكهف: 107] لا تفسد. أما إذا غير المعنى بأن قرأ " إن الذين آمنوا وعملوا الصالحات أولئك هم شر البرية إن الذين كفروا من أهل الكتاب " إلى قوله " خالدين فيها أولئك هم خير البرية " تفسد عند عامة علمائنا وهو الصحيح. هكذا في الخلاصة. فقط والله اعلم

 


فتوی نمبر : 144108200566

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں