بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورت سوچتے ہوئے وقفہ کرنا


سوال

نماز میں سورۂ فاتحہ اور  قراء ت کے مابین میں اگر 30 سیکنڈ وقفہ ہوجائے(اسی نیت سے کہ کون سی سورت پڑھوں) تو کیا کرنا چاہیے؟

جواب

نماز  پڑھنے والا اگر  سورۂ فاتحہ کے بعد  خاموش ہوگیا (یعنی آمین اور بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھنے کے علاوہ خاموش رہا) اور سورت سوچنے لگا تو اگر ایک رکن (تین مرتبہ سبحان اللہ  پڑھنے) کے بقدر وقت خاموش رہا ہو اور اس کے بعد کوئی سورت ملائی ہو تو اس پر سجدہ سہو لازم ہوگا، اور اگر اس سے کم وقت خاموش رہا ہو تو سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 80):
"(بترك) متعلق بيجب (واجب) مما مر في صفة الصلاة (سهوًا) فلا سجود في العمد، قيل: إلا في أربع: ترك القعدة الأولى، وصلاته فيه على النبي صلى الله عليه وسلم، وتفكره عمدًا حتى شغله عن ركن".

وفیه أیضًا (2/ 93):
(و) اعلم أنه (إذا شغله ذلك) الشك فتفكر (قدر أداء ركن ولم يشتغل حالة الشك بقراءة ولا تسبيح) ذكره في الذخيرة (وجب عليه سجود السهو في) جميع (صور الشك) سواء عمل بالتحري أو بنى على الأقل، فتح ؛ لتأخير الركن، لكن في السراج: أنه يسجد للسهو في أخذ الأقلّ مطلقًا، وفي غلبة الظن إن تفكر قدر ركن.
(قوله: واعلم إلخ) قال في المنية وشرحها الصغير: ثم الأصل في التفكر أنه إن منعه عن أداء ركن كقراءة آية أو ثلاث أو ركوع أو سجود أو عن أداء واجب كالقعود يلزمه السهو لاستلزام ذلك ترك الواجب وهو الإتيان بالركن أو الواجب في محله، وإن لم يمنعه عن شيء من ذلك بأن كان يؤدي الأركان ويتفكر لا يلزمه السهو. وقال بعض المشايخ: إن منعه التفكر عن القراءة أو عن التسبيح يجب عليه سجود السهو وإلا فلا، فعلى هذا القول لو شغله عن تسبيح الركوع وهو راكع مثلاً يلزمه السجود، وعلى القول الأول لايلزمه وهو الأصح اهـ".

 

فتاوی محمودیہ میں ہے:

’’اگر یاد نہیں آیا کہ کیا پڑھے اور تین تسبیح کی مقدار خاموش سوچتا رہے سجدہ سہو لازم ہوگا‘‘۔ (ج نمبر ۷ ص نمبر ۳۵) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202512

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں