بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں قراءت میں غلطی کا حکم


سوال

 اگر امام صاحب سورۂ مؤمنون آیت 102 اور 103 میں غلطی کر کے اس طرح پڑھ لے "فمن ثقلت موازينه فأولئك الذين خسروا أنفسهم فى جهنم خالدون" تو کیا اس میں کچھ تاویل کی گنجائش ہے کہ ان کی نماز فاسد نہ ہو؟

جواب

واضح رہے کہ نماز میں  اگر قرآن کی تلاوت میں اس طرح کی غلطی ہوجائے کہ معنی میں تغیر فاحش ہوجائے، یعنی: ایسے معنی پیدا ہوجائیں، جن کا اعتقاد کفر ہوتا ہے اور غلط پڑھی گئی آیت یا جملے اور صحیح الفاظ کے درمیان وقفِ تام بھی نہ ہو (کہ مضمون کے انقطاع کی وجہ سے نماز کے فساد سے بچاجاسکے) اور نماز میں اسی رکعت میں  اس غلطی کی اصلاح بھی نہ کی جائے تو نماز فاسد ہوجاتی ہے۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں  نماز میں {فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ فَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ }  کی جگہ ’’فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ فَأُولَئِكَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ فِي جَهَنَّمَ خَالِدُونَ‘‘ پڑھ لیا تو اگر "فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ"کے بعد وقف کیا تھا اور بعد میں آگے آیت غلط پڑھ لی یا پوری آیت بغیر وقف کے غلط پڑھنے کے بعد اسی رکعت میں اس آیت کو درست پڑھ لیا  تو نماز ادا ہوجائے گی، اور اگر درمیان میں وقف نہیں کیا تھا اور نہ ہی اسی رکعت میں اس کی اصلاح کی تو نماز فاسد ہوجائے گی، اور اس کا اعادہ کرنا لازم ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 632):

"ولو زاد كلمةً أو نقص كلمةً أو نقص حرفاً، أو قدمه أو بدله بآخر نحو من ثمره إذا أثمر واستحصد - تعالى جد ربنا - انفرجت بدل - انفجرت - إياب بدل - أواب - لم تفسد ما لم يتغير المعنى إلا ما يشق تمييزه كالضاد والظاء فأكثرهم لم يفسدها."

فتاوی عالمگیری :

"ومنها: ذکر کلمة مکان کلمة علی وجه البدل إن کانت الکلمة التي قرأها مکان کلمة یقرب معناها وهي في القرآن لاتفسد صلاته، نحو إن قرأ مکان العلیم الحکیم …، وإن کان في القرآن، ولکن لاتتقاربان في المعنی نحو إن قرأ: "وعداً علینا إنا کنا غافلین" مکان {فاعلین} ونحوه مما لو اعتقده یکفر تفسد عند عامة مشایخنا،وهو الصحیح من مذهب أبي یوسف رحمه الله تعالی، هکذا في الخلاصة".

(الفتاوی الهندیة، ۱: ۸۰،، ط: المطبعة الکبری الأمیریة، بولاق، مصر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201068

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں