بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں قراءت کرتے ہوئے اذکروا نعمتی کی جگہ الذی نعمتی پڑھنے کا حکم


سوال

ہماری مسجد کے امام صاحب نے فجر کی نماز میں یہ آیت تلاوت کی (یابنی اسرائيل اذكروا نعمتى التى أنعمت عليكم.. ) سورة البقرة أیت40 پھر آیت بھول گئے اور آیت کو دوسری مرتبہ پڑھا لیکن اس مرتبہ (اذکروا)کی جگہ (الذی) پڑھا تو کیا نماز ہوگئی یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں نماز میں تلاوت کے دوران "اذکروا" کی جگہ "الذی" پڑھنے سے آیت کے معنی میں تغیر فاحش (فحش تبدیلی) نہیں ہوا، لہذا نماز فاسد نہیں ہوئی۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"ولو زاد كلمة أو نقص كلمة أو نقص حرفا، أو قدمه أو بدله بآخر نحو من ثمره إذا أثمر واستحصد - تعالى جد ربنا - انفرجت بدل - انفجرت - إياب بدل - أواب - لم تفسد ما لم يتغير المعنى إلا ما يشق تمييزه كالضاد والظاء فأكثرهم لم يفسدها 

(قوله أو نقص كلمة) كذا في بعض النسخ ولم يمثل له الشارح. قال في شرح المنية: وإن ترك كلمة - من آية - فإن لم تغير المعنى مثل - وجزاء سيئة - مثلها - بترك سيئة الثانية لا تفسد وإن غيرت، مثل - فما لهم يؤمنون - بترك لا، فإنه يفسد. عند العامة؛ وقيل لا والصحيح الأول ".

(کتاب الصلاة، باب مايفسد الصلاة وما يكره  فيها، ج:1، ص:632، 633، ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144509100551

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں