بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں عورت کی آواز والی موبائل ٹون بجنا


سوال

موبائل کی ٹون میں اگر عورت کی آواز ہوتو  نماز میں کوئی  مسئلہ ہوگا یا نہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں نماز کے دوران موبائل ٹون بج جائے اور موبائل ٹون عورت کی آواز والی ہو تو نماز تو ہوجائے گی،  تاہم عورت کی آواز والی ٹون رکھنا درست نہیں ہے؛  لہذا ایسی ٹون بدل دی جائے۔ نیز  نماز   سے پہلے ہی موبائل سائلنٹ پر  کرنے کا اہتمام کیا جائے، اور اگر پہلے بھول جائے تو نماز کے دوران بیل بجتے ہی عملِ قلیل کے ذریعے اس کی ٹون بند کردی جائے؛ تاکہ نماز میں خلل واقع نہ ہو۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200466

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں