بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں آستین اٹھانے کا حکم


سوال

نماز کی حالت میں آستین کتنا اوپر اٹھا سکتے ہیں ( یعنی کتنی مقدار میں فولڈ کر سکتے ہیں) الجھن یا گرمی کی وجہ سے شرٹ وغیرہ پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہیں ؟

جواب

نماز میں انسان اللہ کے سامنے کھڑے ہو کر اس سے مناجات کرتا ہے، اس لیے ایسی ہیئت اختیار کرنی چاہیے کہ اس کی شان کے لائق ہو ، لہذا آدھی آستین والی شرٹ پہننا مکروہ ہے، اسی طرح اگر آستین موڑی ہوئی ہو تو ان کو نماز سے پہلے یا اگر نماز شروع کر دی ہے تو نماز کے دوران عملِ قلیل سے نیچے کر لینا چاہیے، محض الجھن یا گرمی کی وجہ سے موڑنا ( فولڈ کرنا) درست نہیں ہےاور اس حالت میں نماز ادا کی تو کراہت کے ساتھ ادا ہوجائے گی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) كره (كفه) أي رفعه ولو لتراب كمشمر كمّ أو ذيل. (قوله: كمشمر كمّ أو ذيل) أي كما لو دخل في الصلاة وهو مشمر كمه أو ذيله".

(ج: 1، ص: 460، ط: سعيد)

مراقی الفلاح شرح نور الایضاح میں ہے:

"وتشميركميه عنهما" للنهي عنه لما فيه من الجفاء المنافي للخشوع".

( كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة، فصل في المكروهات،ج: 1، ص: 128، ط: المكتبة العصرية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411101734

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں