مجھے یہ حوالہ چاہیے کہ نماز میں لفظِ "ثنا" کہنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی!
بظاہر آپ کے سوال کا مقصد نماز کے شروع میں جو ثناء پڑھی جاتی ہے اس سے پہلے لفظ ثناء کے اضافے کا حکم معلوم کرنا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ لفظِ ثنا چوں کہ عنوان ہے، ثنا کا حصہ نہیں ہے، اس لیے ’’سبحٰنك اللّٰهم ...‘‘ الخ سے پہلے اس کو نہیں پڑھنا چاہیے، البتہ اس سے نماز فاسد نہیں ہوگی؛کیوں کہ یہ لفظ عربي زبان كا هے اور کلام الناس کے مشابہ بھی نہیں، بلکہ آگے جو ثناء کی صورت میں اللہ کی حمد کی جارہی ہے، اسی کا عنوان ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 521):
"(ودعا) بالعربية، وحرم بغيرها ...... (بالأدعية المذكورة في القرآن والسنة. لا بما يشبه كلام الناس)".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 523):
"والمختار كما قاله الحلبي أن ما هو في القرآن أو في الحديث لايفسد، وما ليس في أحدهما إن استحال طلبه من الخلق لايفسد، وإلا يفسد لو قبل قدر التشهد".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200230
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن