بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں آیتِ سجدہ کے تکرار پر سجدہ کا حکم


سوال

اگر امام تراویح  میں سجدہ تلاوت کى آيت  پڑھ  کر  سجدہ کرے اور اٹھنے کے بعد اسى آيت کا تکرار کر لے اور  سجدہ نہ کرے تو کيا يہ ايک سجدہ دونوں کے ليے کافى ہو گا؟ اور اب ايسى صورت میں قرآن ختم ہو گا يا نہیں؟ نيز نماز میں واجب ہونے والا سجدہ نماز سے باہر ادا ہوسکتا ہے کہ نہیں ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں امام صاحب نے تراویح کی نماز میں آیت سجدہ تلاوت کرنے کے بعد سجدہ کرلیا، اور پھر کھڑے ہوکر اگلی آیت کے بجائے وہی آیت سجدہ دوبارہ پڑھ لی  تو پہلا سجدہ کافی ہے، دوبارہ سجدہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، نہ امام پر اور نہ ہی مقتدیوں پر سجدہ تلاوت واجب ہوگا، اور سجدہ سہو بھی واجب نہیں ہوگا۔

(کذا فی بہشتی زیور، حصہ دوم، ص ۱۰۳، مسئلہ ء۲۳، سجدہ تلاوت کا بیان،   ط: توصیف پبلی کیشنز، لاہور)

اور دوبارہ سجدہ نہ کرنے  سے قرآن  کی تکمیل پر بھی کوئی اثر نہیں پڑے گا، اور جب نماز میں دوبارہ سجدہ لازم نہیں، تو نماز سے باہر بھی اس کی وجہ سے  سجدہ لازم نہیں ہوگا۔  ویسے بھی جو سجدہ تلاوت نماز میں واجب ہوا ہو، اور  نماز میں اسے  بالکل ادا نہ کیا تو نماز سے باہر یہ سجدہ تلاوت قضا نہیں کیا جاسکتا، اس صورت میں  واجب سجدہ  چھوڑنے پر توبہ  واستغفار کرنا ہوگا۔

الفتاوى الهندية (1/ 135):

"ولو تلاها في ركعة فسجدها ثم أعادها في تلك الركعة لاتجب ثانيًا، كذا في محيط السرخسي".

الفتاوى الهندية (1 / 134):

"والسجدة التي وجبت في الصلاة لا تؤدى خارج الصلاة، كذا في السراجية وهكذا في الكافي، ويكون آثما بتركها، هكذا في البحر الرائق."

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144209200284

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں