بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کو مصیبت کہنے کا حکم


سوال

کچھ دن پہلے میں نے غصے کی حالت میں کچھ کہا: مجھے مغرب کی نماز کے لئے دیر ہو رہی تھی اور میری اہلیہ چائے بنا رہی تھی۔ میں نے کہا "یہ مصیبت سر پہ کھڑی ہے"۔ میرا ایسا کچھ کہنے کا ارادہ نہیں تھا ، لیکن غصے میں یہ بات منہ سے نکل گئی۔ بعد میں میں سوچ رہا تھا کہ میں نے ایسا کیوں کہا؟ مجھے یاد آیا کہ پچھلے کئی دنوں سے مجھے مغرب کی نماز کے لئے دیر ہو رہی تھی کیونکہ میری اہلیہ ایک ایسے وقت میں چائے پیش کررہی تھیں جو مغرب کے بہت قریب تھا اور مجھے یاد آیا کہ دیر ہونے کی وجہ سے میرے ذہن میں یہ بات کئی دن سےبار بار آ رہی تھی کہ"یہ کیا مصیبت ہے، یہ کیا مصیبت ہے "۔میں الحمداللہ مسجد جا کر نماز پڑھتا ہوں اس لئے میرا غالب گمان تو یہی ہے کہ مجھے نماز کے  لیے بار بار دیر ہونا مصیبت لگ رہا تھا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ کفریہ کلمات ہیں اور کیا مجھے تجدید  ایمان اور نکاح کرنا پڑے گا؟

جواب

مصیبت کا معنی ہے محنت ومشقت، اردو محاورہ میں "یہ کیا مصیبت ہے" یا "مصیبت سر پر کھڑی ہے" اس طرح جملوں سے مقصود بے زاری اور نفرت کا اظہار ہوتا ہے، لہذا صورت مسئولہ میں سائل کا چائے کے انتظار میں نماز مغرب میں دیر ہونے کی وجہ سے یہ کہنا کہ: "یہ مصیبت سر پہ کھڑی ہے"  کہنے سے جب سائل کا مقصود نماز سے بیزاری اور نفرت نہیں تھا  تو یہ  موجب کفر نہیں،   اسی طرح  وقت کی تنگی کی وجہ سے آپ كا  اپنے  آپ کو کوستے ہوئے دل دل میں  کہنا کہ"یہ کیا مصیبت ہے، یہ کیا مصیبت ہے "  موجب کفر نہیں۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ولو قال عند مجيء شهر رمضان: آمد آن ماه كران، قال: جاء الضيف الثقيل يكفر، إذا قال عند دخول رجب:  بعقابها اندر افتاديم، إن قال ذلك تهاونًا بالشهور المفضلة يكفر،  وإن أراد به التعب لنفسه لا يكفر،  وينبغي أن يكون الجواب في المسألة الأولى على هذا الوجه.... ولو قال: هذه الطاعات جعلها الله عذابًا علينا إن تأول ذلك لا يكفر، وكذا لو قال: لو لم يفرض الله هذه الطاعات كان خيرًا لنا لا يكفر إن تأول ذلك كذا في المحيط."

(الفتاوى الهندية: كتاب السير، الباب التاسع في أحكام المرتدين، مطلب في موجبات الكفر أنواع منها ما يتعلق بالإيمان والإسلام (2/270)،ط. رشيديه)

فقط، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200823

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں