بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کی شرائط


سوال

نماز کی شرائط بتا دیں!

جواب

نماز کی سات شرائط ہیں:

۱۔ بدن کا پاک ہونا۔

۲۔کپڑوں کاپاک ہونا۔

۳۔ جگہ کاپاک ہونا۔

۴۔ ستر کا چھپانا۔

۵۔ نماز کا وقت ہونا۔

۶۔ قبلہ کی طرف رخ کرنا۔

۷۔ نیت کرنا۔ 

اور نماز میں چھ چیزیں فرض ہیں :

۱۔تکبیر تحریمہ، یعنی "اللہ اکبر" کہہ کر نماز شروع کرنا۔

۲۔قیام یعنی کھڑا ہونا،اگر آدمی کھڑے ہونے پر قادر ہو تو بغیر کھڑے ہوئے نماز صحیح نہیں ہوتی ، فرض اور واجب نمازوں میں قیام فرض  ہے۔

۳۔ قراءۃ (تلاوت کرنا)

۴۔رکوع ۔

۵۔سجود ،یعنی سجدہ کرنا ،ہر رکعت میں دومرتبہ فرض ہے۔

۶۔  قعدہ اخیرہ مقدار ِ تشہد، یعنی تشہد پڑھنے کے بقدر قعدۂ اخیرہ میں بیٹھنا۔

نوٹ: تکبیر تحریمہ کو عمومًا نماز کے اَرکان/ فرائض میں شمار کیا جاتاہے، لیکن احناف رحمہم اللہ کے ہاں "تکبیرِ تحریمہ" درحقیقت شرط ہے، لیکن چوں کہ وہ قیام کے ساتھ اس طرح متصل ہے کہ ان دونوں میں بالکل بھی فصل نہیں ہے؛ لہٰذا نماز کی دیگرشرائط کی رعایت رکھنا تکبیرِ تحریمہ میں بھی ضروری قرار دیا گیا ہے، اس وجہ سے  اسے فرض (رکن) شمار کیا جاتاہے۔ نیز بعض حنفیہ نے "خروج بصنع المصلی" (یعنی نماز پڑھنے والے کا اپنے ارادہ و عمل سے نماز سے نکلنے) کو بھی فرض (رکن) شمار کیا ہے، لیکن محققین احناف رحمہم اللہ کے ہاں یہ (خروج بصنع المصلی) فرض (رکن) نہیں ہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(من فرائضها) ... (التحریمة) ... (ومنها القیام) ... (ومنها القراءۃ) ... (ومنها الرکوع) ... (ومنها السجود) ... (ومنها القعود الأخیر) ... (قدر) ... التشہد) ".

(رد المحتار علی الدر المختار، کتاب الصلاۃ، باب صفۃ الصلاۃ، (ج: 1 ص: 442 - 448) ط: سعید کراچی)

فقط اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201480

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں