بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کی نیت بغیر صرف نماز کی عملی شکل دکھانا


سوال

ہمارے ہاں ایک پرائیویٹ مکتب سکول ہے جس میں بچوں کو عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ قرآن پاک بھی پڑھاتے ہیں اور نماز بھی سیکھاتے ہیں ۔ پچھلے دن سکول کی تقریب میں سکول کے بچوں نے نماز پر ٹیبلو پیش کیا کبھی ہاتھ ہلاتے تو کبھی اچانک سجدے میں چلے جاتے ۔ کیا اس نماز کا ٹیبلو پیش کرنا کیسا ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں بچوں کااپنی دینی تربیت دکھانےکی غرض سے نماز(فرض،سنت اور نفل) کی نیت کے بغیر صرف عملی شکل وہیئت (قیام ،رکوع اور سجدہ وغیرہ) کا مظاہرہ دکھانے  میں شرعی اعتبار سے کوئی حرج نہیں ہے ۔

صحیح البخاری میں ہے۔

"عن أبي قلابة، قال: جاءنا مالك بن الحويرث - في مسجدنا هذا - فقال: إني لأصلي بكم وما أريد الصلاة، أصلي كيف رأيت النبي صلى الله عليه وسلم يصلي، فقلت لأبي قلابة: كيف كان يصلي؟ قال: مثل شيخنا هذا، قال: وكان شيخا، «يجلس إذا رفع رأسه من السجود، قبل أن ينهض في الركعة الأولى."

(کتاب الصلاۃ،باب: من صلى بالناس وهو لا يريد إلا أن يعلمهم صلاة النبي صلى الله عليه وسلم وسنته،ج1،ص136،ط:دار طوق النجاۃ)

فتح الباری  میں ہے:

"قوله إني لأصلي بكم وما أريد الصلاة استشكل نفي هذه الإرادة لما يلزم عليها من وجود صلاة غير قربة ومثلها لا يصح وأجيب بأنه لم يرد نفي القربة وإنما أراد بيان السبب الباعث له على الصلاة في غير وقت صلاة معينة جماعة وكأنه قال ليس الباعث لي على هذا الفعل حضور صلاة معينة من أداء أو إعادة أو غير ذلك وإنما الباعث لي عليه قصد التعليم وكأنه كان تعين عليه حينئذ لأنه أحد من خوطب بقوله صلوا كما رأيتموني أصلي كما سيأتي ورأى أن التعليم بالفعل أوضح من القول ففيه دليل على جواز مثل ذلك وأنه ليس من باب التشريك في العبادة."

(کتاب الصلاۃ،ج2،ص163،ط:دار المعرفۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403102026

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں