بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کی ہر رکعت میں تین سجدے کرنا


سوال

پانچ سال تک ایک خاتون دو کے بجاۓ ہر رکعت میں تین سجدے کرتی رہی، اب پتا  چلنے پر  کیا کیا جاۓ؟  کیا پانچ سال کی نمازیں قضا  کی جائيں گی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ خاتون  کی پانچ سال کی نمازیں   کراہتِ  تحریمی کے  ساتھ  ادا  ہوگئی ہیں ، اب ان نمازوں کا اعادہ واجب نہیں ۔ البتہ استغفار کرتی رہے؛  کہ اس کمی کا ازالہ ہوجائے۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (2/ 105):

"وقد اقتصر المصنف على هذه الواجبات في باب صفة الصلاة وبقي واجب آخر وهو عدم تأخير الفرض والواجب وعدم تغييرهما وعليه تفرع مسائل منها لو ركع ركوعين أو سجد ثلاثا في ركعة لزمه السجود لتأخير الفرض وهو السجود في الأول والقيام في الثاني".

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 440):

"كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تعاد أي وجوباً في الوقت، وأما بعده فندب ".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201238

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں