بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کی حالت میں جسم کے کسی حصہ سے خون نکل جائے


سوال

نماز کی حالت میں جسم سے اگر کسی حصہ سے خون نکل جائے تو کیا نماز ہو جاتی ہے؟

جواب

اگر خون صرف ظاہر ہو، اپنی جگہ سے نکل کر بہہ نہ جائے تو ایسی صورت میں وضو برقرار رہےگا اور نماز جاری رہےگی اور اگر وہ اپنی جگہ سے  تجاوز کرجائے تو ایسی صورت میں وضو ٹوٹ جائےگا اور نماز بھی فاسد ہوجائےگی۔

اگر خون دانتوں سے  نکلے اور تھوک پر غالب ہو تو وضو ٹوٹ جائے گا، اگر حلق  سے خون نکلے تو اس کا منہ میں آجانا بہنے کے قائم مقام ہے، اسی طرح کان یا ناک کے اندر سے خون نکل کر باہر کے حصے پر ظاہر ہوجائے تو وضو ٹوٹ جائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200618

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں