نماز کی حالت میں سترکے کھل جانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟
مرد کا ستر ناف سے لے کر گھٹنوں تک (یعنی گھٹنوں سمیت) ہے، اور عورت کا سارا بدن ستر ہے، البتہ نماز میں عورت ہتھیلیاں، چہرہ اور پاؤں کھلے رکھ سکتی ہے۔ اگر مرد یا عورت کا ستر کسی عضو کے چوتھائی حصے کے بقدر کھل جائے اور ایک رکن کی مقدار یعنی تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کے وقت کے بقدر کھلا رہا تو نماز فاسد ہو گئی۔ اور ایک چوتھائی حصے سے کم کھلا ہو، یا چوتھائی یا اس سے زیادہ کھلا ہو ،لیکن ایک رکن کے وقت کے بقدر کھلا نہ رہا تو نماز نہیں ٹوٹے گی۔ دونوں صورتوں میں وضو نہیں ٹوٹے گا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 408):
"(ويمنع) حتى انعقادها (كشف ربع عضو) قدر أداء ركن بلا صنعه (من) عورة غليظة أو خفيفة على المعتمد (والغليظة قبل ودبر وما حولهما، والخفيفة ما عدا ذلك) من الرجل والمرأة، وتجمع بالأجزاء لو في عضو واحد، وإلا فبالقدر؛ فإن بلغ ربع أدناها كأذن منع."
فقط واللہ ا علم
فتوی نمبر : 144211200897
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن