بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کے بلند آواز سے آیۃ الکرسی پڑھنا


سوال

ہماری مسجد میں نماز کے دوران یعنی جب امام صاحب سلام پھیرتے ہیں تو اس کی بعد امام صاحب و مقتدی زور زور سے آیت الکرسی پڑھتے ہیں  اور فجر نماز میں بھی یہی دستور ہے،  کیا زور زور سے آیت الکرسی پڑھنا درست ہے؟

جواب

فرض نمازوں کے بعد آیۃ الکرسی پڑھنا   مستحب ہے، حدیث شریف میں نماز کے بعد اس کے پڑھنے کی فضیلت وارد ہوئی ہے،لیکن اس طرح زور سے پڑھنا جس سے نمازیوں کو تکلیف ہوتی ہو جائز نہیں ہے۔لہذا آیت الکرسی اور دیگر اذکار  آہستہ آواز سے کہے جائیں۔

سنن الکبری للنسائی میں ہے:

"من قرأ آية الكرسي في دبر كل صلاة مكتوبة لم يمنعه من دخول الجنة إلا أن يموت."

(رقم الحدیث: 9848، 44/9، ط: مؤسسة الرسالة)

"ترجمہ: جو شخص ہر فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھے، تو اس کے اور جنت کے درمیان صرف موت حائل ہے۔ (سنن الکبری للنسائی)"

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي حاشية الحموي عن الإمام الشعراني: أجمع العلماء سلفا وخلفا على استحباب ذكر الجماعة في المساجد وغيرها إلا أن يشوش جهرهم على نائم أو مصل أو قارئ إلخ"

(کتاب الصلوۃ ، باب مایفسد الصلوۃ و مایکرہ فیها، ج:1، ص:669، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505101699

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں