بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کے بعد سر پر ہاتھ کر دعا پڑھنا


سوال

نماز کے بعد سر پر ہاتھ رکھ کر دعا پڑھنا کیسا ہے؟

جواب

فرض نماز کے بعد سر پر ہاتھ  رکھ  کر یہ دعا"بِسْمِ اللهِ الَّذِيْ لَا إِلٰهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ، اَللّٰهُمَّ أَذْهِبْ عَنِّيَ الْهَمَّ وَالْحُزْنَ"پڑھنا مختلف احادیث میں منقول ہے جو  امام طبرانی رحمہ اللہ نے ’’المعجم الاوسط‘‘ میں   اور ’’الدعا ء ‘‘ میں نقل کی ہے، اگرچہ   اس حدیث کی سند کے بعض راویوں پر  کچھ کلام ہے، لیکن بالکل ساقط الاعتبار روایت نہیں ہے، لہذا فرض  نماز کے بعد اس دعا کے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں،   البتہ اس کو  ضروری یا سنت سمجھنا  بھی  درست نہیں ہے؛ کیوں کہ یہ روایت سنداً ضعیف ہے اور ضعیف حدیث پر عمل کی شرائط میں سے ایک شرط یہ ہے کہ اس کے سنت ہونے کا اعتقاد نہ رکھا جائے ۔

امام طبرانی اپنی کتاب الدعاء میں رقم طراز ہیں :

"حدثنا أبو مسلم الکشي، ثنا حفص بن عمر الحوضي، ثنا سلام الطویل، عن زید العمي، عن معاویة بن قرة، عن أنس بن مالك رضي الله عنه قال: "کان رسول الله صلی الله علیه وسلم إذا قضی صلاته یعنی وسلم، مسح جبهته بیده الیمنی، ثم یقول: بسم الله الذي لا إله إلا هو الرحمن الرحیم، اللهم اذهب عني الهم والحزن".

(الدعاء للطبراني، جامع أبواب القول أدبار الصلاة :۱۔۲۱۰ ، ط:دارالکتب العلمیة بیروت ۱۴۱۳هـ)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111201703

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں