بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کے آخر میں وضو ٹوٹنا


سوال

نماز کے قعدۂ اخیرہ میں امام‌بقدر‌تشہد بیٹھ چکا تھا کہ مقتدی پر ریاح‌یا کسی دوسرے ناقض‌ِ وضو کا‌غلبہ ہو تو کیا کرے؟

جواب

صورتِ مسئولہ  میں مقتدی کو چاہیے کہ وہ اس غلبہ  کو تھوڑی دیر برداشت کرکے نماز کو امام کے  ساتھ مکمل کرے اور اگر کسی صورت میں ممکن نہ ہو کہ وہ امام کے ساتھ تک انتظار کرےاور اس کا وضو ٹوٹ  جائے اور بات چیت کیے بغیر فورًا جاکر وضو کرکے واپس آنا ممکن نہ ہو تو   اس صورت میں اس کو چاہیے کہ نماز کو دوبارہ سے پڑھے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 468):

"(ولفظ السلام) مرتين فالثاني واجب على الأصح، برهان، دون عليكم".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200711

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں