اگر کسی شخص نے قضا يا نفلی روزہ رکھا اور اس کی فجر کی نماز قضا ہوگئی تو اب روزے کا کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر جان بوجھ کر نماز چھوڑی ہے تو نماز چھوڑنے کا گنا ہ ہو گا، اور نماز کی قضاء لازم ہو گی ،باقی روزہ درست ہے ،نماز قضا ہونے کی وجہ سے روزہ فاسد نہیں ہوتا ۔
فتح القدير میں ہے:
"وفي الشرع: إمساك عن الجماع، وعن إدخال شيء بطنا له حكم الباطن من الفجر إلى الغروب عن نية۔"
(كتاب الصوم،ج:2،ص:302،ط:دار الفكر، لبنان)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"أما تفسيره فهو عبارة عن ترك الأكل والشرب والجماع من الصبح إلى غروب الشمس بنية التقرب إلى الله كذا في الكافي."
(كتاب الصوم،الباب الأول،ج:1،ص:194،ط:دار الفكر بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144510100028
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن