بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دوران نماز بار بار تھوک آ جائے تو کیا کیا جائے؟


سوال

ایک حاملہ کونمازکےدوران باربارتھوک آتاہے، اگر نگلتی ہے تو  الٹی ہوتی ہے، اب نماز کس طرح ادا کرے؟

جواب

واضح رہے کہ تھوک نجس نہیں ہے اور نہ ہی اس سے وضو ٹوٹتا ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں  اگر کسی خاتون کو مذکورہ بیماری کی وجہ سے دوران نماز بار بار تھوک آتا ہے تو پریشانی کی ضرورت نہیں ہےایسی صورت میں اپنی چادر وغیرہ کے ساتھ صاف کر دیا جائے، اس سے نماز میں فرق نہیں پڑے گا۔

حدیث شریف میں ہے:

"حدثنا مالك بن إسماعيل، قال: حدثنا زهير، قال: حدثنا حميد، عن أنس بن مالك، أن النبي صلى الله عليه وسلم رأى نخامة في القبلة، فحكها بيده ورئي منه كراهية، أو رئي كراهيته لذلك وشدته عليه، وقال: «إن أحدكم إذا قام في صلاته، فإنما يناجي ربه أو ربه بينه وبين قبلته، فلا يبزقن في قبلته، ولكن عن يساره أو تحت قدمه» ، ثم أخذ طرف ردائه، فبزق فيه ورد بعضه على بعض، قال: «أو يفعل هكذا."

(باب إذا بدره البزاق فليأخذ بطرف ثوبه، ج: 1، صفحہ: 91، رقم الحدیث: 417، ط: دار طوق النجاة (مصورة عن السلطانية بإضافة ترقيم ترقيم محمد فؤاد عبد الباقي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405100507

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں