بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کے واجبات


سوال

نماز کے واجبات کیا ہیں؟

جواب

مفتی اعظم ہند مفتی محمد کفایت اللہ دہلوی رحمہ اللہ نے "تعلیم الاسلام" میں نماز کے چودہ واجبات ذکر کیے ہیں:

  1. فرض نمازوں کی پہلی دو رکعتوں کو قراءت کے لیے مقرر کرنا۔
  2. فرض نمازوں کی تیسری اور چوتھی رکعت کے علاوہ تمام نمازوں کی ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ پڑھنا۔
  3. فرض نمازوں کی پہلی دو رکعتوں میں اور واجب اور سنت اور نفل نمازوں کی تمام رکعتوں میں سورۂ فاتحہ کے بعد کوئی سورت یا بڑی ایک آیت یا چھوٹی تین آیتیں پڑھنا۔
  4. سورۂ فاتحہ کو سورت سے پہلے پڑھنا۔
  5. قراءت اور رکوع میں اور سجدوں اور رکعتوں میں ترتیب قائم رکھنا۔
  6. قومہ کرنا یعنی رکوع سے اُٹھ کر سیدھا کھڑا ہونا۔
  7. جلسہ یعنی دونوں سجدوں کے درمیان میں سیدھا بیٹھ جانا۔
  8. تعدیلِ ارکان یعنی رکوع، سجدہ وغیرہ کو اطمینان سے اچھی طرح ادا کرنا۔
  9. قعدۂ اولیٰ یعنی تین اور چار رکعت والی نماز میں دو رکعتوں کے بعد تشہد کی مقدار بیٹھنا۔
  10. دونوں قعدوں میں تشہد پڑھنا۔
  11. امام کو نمازِ فجر، مغرب، عشاء جمعہ، عیدین، تراویح اور رمضان شریف کے وتروں میں آواز سے قراءت کرنا، اور ظہر، عصر وغیرہ نمازوں میں آہستہ پڑھنا۔
  12. لفظِ سلام کے ساتھ نماز سے علیحدہ ہونا۔
  13. نمازِ وتر میں قنوت کے لیے تکبیر کہنا اور دعائے قنوت پڑھنا۔
  14. دونوں عیدوں کی نماز میں زائد تکبیریں کہنا۔

(تعلیم الاسلام، حصہ سوم، ص:115، ط:البشریٰ)

نماز کے واجبات میں سے کوئی چیز بھولے سے چھوٹ جائے تو سجدۂ سہو کرلینے سے نماز درست ہوجاتی ہے اور  قصداً کوئی چیز چھوڑ دی جائے تو نماز کا لوٹانا واجب ہوتا ہے، صرف سجدۂ سہو سے اس نقصان کا ازالہ نہیں ہوسکتا۔  اور بھولے سے چھوٹنے کی صورت میں  اگر سجدۂ سہو کرنا بھول جائے تو اس نماز کے وقت کے اندر اندر اعادہ واجب ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200371

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں