بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کے متعلق مختلف سوالات


سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ۱۔ یہاں سعودیہ میں امام اکثر غیر مقلد اور بعض اوقات داڑھی مونڈھے بھی ہوتے ہیں ایسی صورت میں ان کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟ اور اکیلے پڑھنے سے بہتر ہے یا نہیں؟۲۔ جمعہ کی نماز میں اکثر مساجد میں پہلی اذان وقت سے پہلے ہو جاتی ہے ایسی مساجد میں جمعہ پڑھنا کیسا ہے؟۳۔ ایسے مسائل جن میں اولی غیر اولی یا سنت کا اختلاف ہے ان میں یہاں کے مقامی لوگوں کے مطابق عمل کرنا کیسا ہے؟۴۔ عصر کی نماز مثل اول میں پڑھنا کیسا ہے؟ نیز اگر کسی وجہ سے ظہر میں تاخیر ہوجائے اور وہ مثل اول کے بعد پڑھی جائے تو اسی وقت میں جماعت سے عصر کی نماز پڑھی جا سکتی ہے یا نہیں؟ نیز اکیلے ہونے کی صورت میں مثل اول میں عصر کی نماز پڑھی جا سکتی ہے یا نہیں؟

جواب

1: پہلے توباشرع امام کی اقتدا میں نمازادا کرنے کی مکمل کوشش کی جائے، اگرباشرع امام کی اقتدا میں نماز ادا کرنے کی صورت نہ ہو تومذکورہ اوصاف کے حامل شخص کی اقتدا میں نماز ادا کرنا تنہا نماز ادا کرنے سے افضل ہے۔ ان وجوہات کیبناپرنمازباجماعت کا ثواب نہ چھوڑاجائے۔2: نماز جمعہ ان مساجد میں بھی وقت داخل ہونے کے بعد ہی ادا کی جاتی ہے(اگرچہ اذان بعض مساجد میں وقت سے پہلے دی جاتی ہے) اس لیے نماز جمعہ مذکورہ مساجد میں بھی ادا ہوجائے گی۔ تاہم جمعہ ایسی مسجد میں پڑھا جائے جہاں اذان وقت پر ہوتی ہو تاکہ سنت کا ترک اور اس کے اجر سے محرومی نہ ہو۔3: سنت اور خلاف سنت یا اولیٰ اور خلاف اولیٰ کے اختلاف کی صورت میں بھی اسی امام کی اقتدا کرے جس امام کی اتباع دیگرمسائل میں کررہاہے۔4: باجماعت یا انفرادی طورپرعصر کی نماز(خواہ ظہرکی نماز مثل اول سے پہلے ادا کی ہو یا مثل اول کے بعد )مثل اول میں ادا کرنا جائزنہیں ہے۔ عصر کی نماز مثل ثانی کے بعد ہی ادا کی جائے۔ صرف حرمین شریفین میں فضائل کی وجہ سے عصر کی نمازباجماعت مثل اول میں ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143602200023

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں