ایک عورت فرض نماز پڑھ رہی تھی اسی دوران حیض شروع ہوا تو کیا اب طہر میں اس نماز کی قضا کرے گی یا نہیں؟
اگر کسی عورت کو فرض نماز پڑھتے ہوئے ماہواری آجائے تو اس کے لیے وہ نماز معاف ہے، اسی وقت سے نماز ختم کردے اس کو مکمل نہ کرے، اس حالت میں نماز جاری رکھنا جائز نہیں ہے، نہ ہی وہ نماز ادا سمجھی جائے گی، اور پاک ہونے کے بعد اس کی قضا بھی لازم نہیں ہوگی۔
اور اگر نفل یا سنت پڑھتے ہوئے ماہواری شروع ہوجائے تو اسی وقت سے نماز ختم کردے اس کو مکمل نہ کرے، لیکن پاک ہونے کے بعد اس کی قضا پڑھنا لازم ہوگا۔
الفتاوى الهندية (1 / 38):
"لو افتتحت الصلاة في آخر الوقت، ثم حاضت لايلزمها قضاء هذه الصلاة، بخلاف التطوع، كذا في الخلاصة".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 291):
"ولو شرعت تطوعًا فيهما فحاضت قضتهما خلافًا لما زعمه صدر الشريعة، بحر.
(قوله : ولو شرعت تطوعًا فيهما) أي في الصلاة والصوم؛ أما الفرض ففي الصوم تقضيه دون الصلاة وإن مضى من الوقت ما يمكنها أداؤها فيه؛ لأن العبرة عندنا لآخر الوقت، كما في المنبع (قوله: فحاضت) أي في أثنائهما (قوله: قضتهما) للزومهما بالشروع".
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144205200152
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن