بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز جمعہ کے بعد لمبی دعا کرنا


سوال

 ہر جمعہ کو فرض کے بعد لمبی دعا کرنا صحیح اور ثابت ہے؟

جواب

واضح رہے کہ جمعہ و عیدین کے اجتماع پر چوں کہ  لو گوں کی کثیر تعداد ہوتی ہے ، لہذا ماثور دعاؤں کے ساتھ دیگر  دعائیں بھی مانگ سکتے ہیں لیکن زیادہ طویل  نہ ہوں جن سے سنن میں تاخیر کے ساتھ ساتھ لوگوں میں اکتاہٹ و تنگی کا  سبب نہ بنے۔

فتاوی دارالعلوم دیوبند میں ہے:

"سوال:امام کو بعد نماز جمعہ مختصر مانگنی چاہیے یا مطول؟

جواب:زیادہ طول نہ دینا چاہیے۔"

(کتاب الصلوۃ، ج:5، ص:89، ط:دارالاشاعت)

فتاوی رحمیہ میں ہے:

"جواب:بعد نماز جمعہ دعائے ماثور  کے ساتھ  دیگر دعائیں شامل کرسکتے ہیں ۔ لیکن مختصر ہونا چاہیے، تطویل کرکے لوگوں کو تنگ کرنا اور سنن رواتب کی ادائیگی میں تاخیر کرنا مناسب نہیں کیوں کہ بڑے مجمع میں کمزور ،بیمار ، کام کاج کرنے والے ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں، امام کو اس کا لحاظ چاہیے۔"

(کتاب الصلوۃ ، باب الجمعۃ، ج:6، ص:81، ط:دارالاشاعت) 

امداد الاحکام میں ہے:

"سوال:صلوۃ عیدین اور ان کے خطبہ کے بعد دعا مانگنا بہتر ہے یا نہ مانگنا ، سلف کا  کیا معمول  ہے

جواب:احادیث سے دعا  کاثبوت ہوتا ہے،مگر ضروری نہیں،بہتر یہ ہے کہ دعاکرلیا کریں،اجتماع مسلمین کے وقت دعا قبول ہوتی ہے۔"

(کتاب الصلوۃ،فصل فی الجمعہ و العیدین، ج:1، ص:746، ط:مکتبہ دارالعلوم کراچی)

فقظ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100069

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں