بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جماعت المسلمین سے وابستہ شخص کی نمازِ جنازہ میں شرکت کا حکم


سوال

جماعت المسلمین سے منسلک شخص کی نماز جنازہ پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب

 صورت مسئولہ میں جماعت المسلمین والے  اپنے عقائد واہیہ وفاسدہ کی وجہ سے اہل سنت والجماعت سے خارج اور گمراہ ہیں۔تاہم وہ مسلمان ہیں ، لہذا جماعت المسلمین  سے منسلک شخص کی نماز جنازہ پڑھنے میں حرج نہیں ہے، پڑھ سکتے ہیں۔

البتہ معزز اور مقتدی ٰ حضرات ایسے شخص کی نماز جنازہ نہ پڑھیں تاکہ دوسروں کے لیے باعث عبرت ہو۔

 بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے:

"ولا يصلى على البغاة وقطاع الطريق عندنا، وقال الشافعي: يصلى عليهم؛ لأنهم مسلمون قال الله تعالى {وإن طائفتان من المؤمنين اقتتلوا} [الحجرات: 9] الآية فدخلوا تحت قول النبي - صلى الله عليه وسلم - «صلوا على كل بر وفاجر».(ولنا) ما روي عن علي أنه لم يغسل أهل نهروان ولم يصل عليهم فقيل له: أكفار هم؟ فقال: لا ولكن هم إخواننا بغوا علينا أشار إلى ترك الغسل والصلاة عليهم إهانة لهم ليكون زجرا لغيرهم، وكان ذلك بمحضر من الصحابة - رضي الله عنهم -، ولم ينكر عليه أحد فيكون إجماعا وهو نظير المصلوب ترك على خشبته إهانة وزجرا لغيره."

(کتاب الصلاۃ، فصل بيان فريضة صلاة الجنازة وكيفية فرضيتها، ج: 1، صفحہ: 312، ط: دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307200040

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں