بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نمازِِ جنازہ کے بعد دعا کرنا کیسا ہے؟


سوال

نمازِ جنازہ کے بعد دعا کرناکیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ نمازِ جنازہ خودایک  دعا ہے جس میں میت کے لیے مغفرت کی دعا کرنا ہی اصل ہے، جنازہ کی نماز کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا قرآن و سنت، صحابہ کرام، تابعین، تبع تابعین اور ائمہ مجتہدین سے ثابت نہیں ہے؛ اس لیے جنازہ کی نماز کے بعد اجتماعی طور پر ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا مکروہ و ممنوع اور بدعت ہے، البتہ انفرادی طور پر ہاتھ اٹھائے بغیر دل ہی دل میں دعا کرنا جائز ہے۔

کفایت المفتی میں ہے:

"نماز جنازہ کے بعد متصل ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں ہے اور نماز جنازہ خود ہی دعا ہے، ہاں لوگ اپنے اپنے دل میں بغیر ہاتھ اٹھائے دعائے مغفرت کرتے رہیں تو یہ جائز ہے، اجتماعی دعا ہاتھ اٹھا کر کرنا بدعت ہے۔"

(کتاب الجنائز،97/4، ط:دار الاشاعت)

فتاویٰ محمودیہ میں ہے:

"سوال: بعض لوگ نماز جنازہ کے بعد بیٹھ کر دعا مانگتے ہیں، اس کا کیا حکم ہے، درست ہے یا نہیں؟ 

جواب: یہ ثابت نہیں، قرآن کریم، حدیث شریف اور کتب فقہ میں کہیں اس کا حکم نہیں دیکھا، حالاں کہ چھوٹے چھوٹے مستحبات بھی کتب فقہ میں مذکور ہیں، بلکہ بعض کتب میں نماز جنازہ کے بعد دعا کو منع کیا گیا ہے، اس لیے کہ نماز جنازہ خود میت کے لیے دعا ہے۔

سوال: دعا بعد نمازِ جنازہ کا کیا حکم ہے؟

جواب: نمازِ جنازہ خود دعا ہے، اس کے بعد وہیں ٹھہر کر دعا کرنا جیسا کہ بعض جگہ رواج ہے شرعاً ثابت نہیں، خلاصۃ الفتاویٰ میں اس کو مکروہ لکھا ہے۔"

(باب الجنائز،الفصل الثالث فی الصلاۃ علی المیت ،8، ص:708، ط: ادارہ الفاروق کراچی) 

"المحيط البرهاني في الفقه النعماني" میں ہے:

"ولا يقوم الرجل بالدعاء بعد صلاة الجنازة؛ لأنه قد دعا مرة، لأن أكثر صلاة الجنازة الدعاء."

(الفصل الثاني والثلاثون في الجنائز،205/2،ط:دار الكتب العلمية)

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح  میں ہے:

"ولا يدعو للميت بعد صلاة الجنازة؛ لأنه يشبه الزيادة في صلاة الجنازة."

(المشي بالجنازة والصلاة عليها،1213/3،ط:دارالفكر،بيروت)

فقط و الله اعلم


فتوی نمبر : 144309100328

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں