بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا نماز استخارہ کے بعد سونا لازم ہے؟


سوال

کیا استخارے کی نماز کے بعد سونا اور خواب کا آنالازمی ہے  ۔اور سوتے وقت جسم اور جگہ پاک ہونی چاہیے؟

جواب

استخارہ کے لیے کوئی وقت خاص نہیں،یعنی یہ ضروری نہیں کہ استخارہ سونے سے قبل کیا جائے اوراستخارے کے بعد لازمی طور پر سویا جائے، البتہ بہتر یہ ہے کہ رات میں سونے سے پہلے جب یکسوئی کا ماحول ہو تو استخارہ کرکے سوجائے۔ استخارے کے لیے خواب کا آنایاکسی خاص رنگت  یاکسی خاص چیز کا نظرآنا بھی ضروری نہیں ہے،بلکہ اصل بات قلبی رجحان اور اطمینان ہے۔نماز استخارے کے بعد افضل یہی ہے کہ آدمی پاکی کی حالت میں پاک جگہ پر سوئے۔جیساکہ فتاوی شامی میں  بعض مشائخ کے حوالے سے منقول ہے کہ  دعاءِ استخارہ پڑھ کر ذکر کرتے ہوئے پاکی کی حالت میں دائیں کروٹ پر سوجائے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"وفي شرح الشرعة المسموع من المشايخ أنه ينبغي أن ينام على طهارة مستقبل القبلة بعد قراءة الدعاء المذكور."

(مطلب فی رکعتی الاستخارہ، ج:۲، ص:۲۷، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102264

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں