کیا استخارے کی نماز کے بعد سونا اور خواب کا آنالازمی ہے ۔اور سوتے وقت جسم اور جگہ پاک ہونی چاہیے؟
استخارہ کے لیے کوئی وقت خاص نہیں،یعنی یہ ضروری نہیں کہ استخارہ سونے سے قبل کیا جائے اوراستخارے کے بعد لازمی طور پر سویا جائے، البتہ بہتر یہ ہے کہ رات میں سونے سے پہلے جب یکسوئی کا ماحول ہو تو استخارہ کرکے سوجائے۔ استخارے کے لیے خواب کا آنایاکسی خاص رنگت یاکسی خاص چیز کا نظرآنا بھی ضروری نہیں ہے،بلکہ اصل بات قلبی رجحان اور اطمینان ہے۔نماز استخارے کے بعد افضل یہی ہے کہ آدمی پاکی کی حالت میں پاک جگہ پر سوئے۔جیساکہ فتاوی شامی میں بعض مشائخ کے حوالے سے منقول ہے کہ دعاءِ استخارہ پڑھ کر ذکر کرتے ہوئے پاکی کی حالت میں دائیں کروٹ پر سوجائے۔
فتاوی شامی میں ہے :
"وفي شرح الشرعة المسموع من المشايخ أنه ينبغي أن ينام على طهارة مستقبل القبلة بعد قراءة الدعاء المذكور."
(مطلب فی رکعتی الاستخارہ، ج:۲، ص:۲۷، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307102264
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن