آپ نے نمل کے معانی عورت "ایک جگہ پر نہ ٹھہرے" بھی بیان کئے ہیں، مجھے تفصیل درکار ہے۔
عربی زبان میں "ن-م-ل" کے لفظ میں حرکت کرنے اور تیزی ہونے کا معنیٰ پایا جاتا ہے، چنانچہ جب یہ مرد کے لیے بولا جائے گا تو تیز اور سمجھ دار مرد مراد ہو گا، جب گھوڑے کے لیے بولا جائے گا تو بہت زیادہ حرکت کرنے والا گھوڑا مراد ہو گا، اسی طرح جب عورت کے لیے بولا جائے گا تو مراد ایسی عورت ہو گی جو ایک جگہ رُکتی نہ ہو، بلکہ کثرت سے حرکت کرتی ہو۔
لسان العرب میں ہے:
"وامرأة منملة ونملى: لا تستقر في مكان ... وفرس ذو نملة، بالضم، أي كثير الحركة ... ورجل نمل أي حاذق."
(جلد:11، صفحہ: 678، طبع: دار صادر، بیروت)
شمس العلوم ودواء كلام العرب من الكلوم میں ہے:
"ورجل نمِل: كثير الحركة لا يستقر في مكان."
(جلد:10، صفحہ: 6761، طبع: دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403101455
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن