بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نامحرم سے باتیں کرنے ، مشت زنی کرنے، نکاح میں تاخیر کرنے نیز روزے کی حالت میں نامحرم سے باتیں کرنے سے ازخود انزال کا حکم


سوال

1-میرے والدین ابھی میری شادی نہیں کرنا چاہتے،  کہتے ہیں کہ پہلے بہنوں کی شادی کرو پھر تمہاری شادی ہوگی میری عمر 27 برس ہوچکی ہے اور جنسی خواہشات بہت زیادہ ستاتی ہیں ،میں نے اپنے طور پر اس کا حل یہ نکالا ہے کہ لڑکی کے ساتھ موبائل پر بات کرتے ہوئے مشت زنی کرلیتا ہوں اور اس سے کچھ دن کے لیے خواہشات دب جاتی ہیں ، مجھے ایک دوست کہتا ہے کہ ایسے کسی کے ساتھ فون پر بات کرکے شہوانی احساسات کو تسکین دینا بھی زنا ہے اس سے تو بہتر ہے کسی فاحشہ کے ساتھ جاکر زنا کرلو ،  مزید اس دوست کا کہنا ہے کہ مشت زنی کرنا بھی ویسے ہی بڑا گناہ ہے جیسے کہ زنا کرنا، برائے کرم اس سلسلہ میں میری راہنمائی فرمائیں۔

2-نیز یہ بھی بتادیں کہ روزے کی حالت میں لڑکی کے ساتھ رومانٹک باتیں فون پر کرتے ہوئے اگر بغیر مشت زنی کے منی نکل آئے تو کیا اس سے روزہ جاتا رہے گا؟ جلد جواب کی درخواست ہے۔

جواب

واضح رہے کہ مرد کے لیے کسی بھی نامحرم لڑکی  سے بلاضرروت گفتگو، ہنسی مذاق اوربے تکلفی کرنا جائز نہیں،اور شہوانی گفتگو کرنا تو سخت حرام اور ناجائز ہے،  نیز یہ عمل سخت فتنہ کاموجب ہے،اس سلسلے میں شرعی حکم یہ ہے کہ اگرکسی نامحرم لڑکی سے بات چیت کی ضرورت پیش بھی آئے تونگاہ نیچی کرکے بقدرِ ضرورت بات  چیت کی جائے،لہجے میں پھر بھی  شدت ہونی چاہیے۔

نیز : مشت زنی کرنا بھی شرعاً ناجائز ، حرام اور گناہ کبیرہ ہے،  اس کی حرمت قرآنِ کریم سے  بھی ثابت ہے۔ ( سورۃ المومنون  ، آیت ، ۵ تا ۸)۔

اور کئی احادیث میں اس فعلِ بد  پر وعیدیں وارد ہوئی ہیں، اور اس فعل کے مرتکب پر لعنت کی گئی ہے، اور  ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سات لوگ ایسے ہیں جن سے اللہ تعالٰی قیامت کے دن نہ گفتگو فرمائیں گے اور نہ ان کی طرف نظرِ کرم فرمائیں گے ۔۔۔ اُن میں سے ایک وہ شخص ہے جو اپنے ہاتھ سے نکاح کرتا ہے (یعنی مشت زنی کرتا ہے)۔

1-لہذا صورت ِ مسئولہ میں سائل کے ذکر کردہ دونوں افعال شرعاً ناجائز ، حرام اور  گناہ کبیرہ ہیں ،جن پر سائل کو توبہ  و استغفار کرنے کے ساتھ ساتھ  آئندہ کے لئے مکمل اجتناب لازم ہے،اور اگر نکاح کی استطاعت ہے توجلد از جلد نکاح کی کوشش کرے ، اور جب تک نکاح نہیں ہو جاتا  غلبہ شہوت سے بچنے کے لیے کثرت سے روزوں کا اہتمام کرے، اور ساتھ ساتھ نیک لوگوں کی صحبت میں  بیٹھنے کا اہتمام اور بدنظری، بدخیالی، عریانی تصاویر بینی اور موبائل کو غلط استعمال سے کلی طور پر پرہیز کرے اور جہاں تک ہوسکے  تنہائی میں رہنے سے اجتناب کرے۔

2-اور روزے کی حالت میں کسی اجنبیہ سےرومانٹک  باتیں کرنا مزید سخت گناہ اور روزوں کے ثواب سے محرومی  کا ذریعہ ہے،اس لئے سائل پر لازم ہے  کہ اپنے اس فعل سے سچے دل سے توبہ کرے اور آئندہ کےلئے  مکمل اجتناب کرے ،تاہم اگر مشت زنی کے بغیر صرف باتیں کرنے سے خود بخود انزال ہو جائے تو اس سے روزہ برقرار رہتا ہے فاسد نہیں ہوتا۔

باقی سائل کے والدین کا یہ کہنا کہ پہلے بہنوں کی شادی ہو جائے اس کے بعد سائل کی شادی کریں گے،یہ بات درست نہیں ، اس سلسلے میں پہلی بات تو یہ ہے کہ بچوں کے رشتوں کے معاملے میں بلا وجہ مختلف قسم کی شرائط لگا کر تاخیر نہیں کرنی چاہیے،شریعت کا حکم یہ ہے دین داری کو ترجیح دیتے ہوئے بچوں کے گھر آباد کر دینے چاہیں،اور خاص کر عورت کا ہم پلہ رشتہ مل رہا ہو تو  اس کے رشتہ میں تاخیر کرنے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے،  حضرت  علی المرتضیٰ   رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے ان سے فرمایا:  اے علی!  تین چیزوں میں تاخیر نہ کرو : نماز میں جب اس کا وقت ہو جائے، جنازہ میں جب حاضر ہو ، اور بیوہ عورت کے نکاح میں جب اس کا ہم پلہ رشتہ مل جائے۔

ایک اور حدیث میں ہے کہ :   آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ” جب تمہارے پاس ایسا رشتہ آئے  جس کی امانت داری اور اچھےاخلاق سے تم رضامند ہو تو نکاح کردیا کرو چاہے وہ  کوئی  بھی ہو؛  اس لیے کہ  اگر تم ایسا نہیں کروگے  تو  زمین میں فساد پیداہوجائے گا“۔

رياض الصالحين (2 / 228):

"باب تحريم النظر إِلَى المرأة الأجنبية والأمرد الحسن لغير حاجة شرعية:

قَالَ الله تَعَالَى: { قُلْ لِلمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أبْصَارِهِمْ } [ النور : 30 ] ، وقال تَعَالَى : { إنَّ السَّمْعَ وَالبَصَرَ والفُؤادَ كُلُّ أُولئِكَ كَانَ عَنْهُ مَسْئُولاً } [ الإسراء : 36 ]، وقال تَعَالَى: { يَعْلَمُ خَائِنةَ الأَعْيُنِ وَمَا تُخْفِي الصُّدُورُ } [ غافر : 19 ] ، وقال تَعَالَى : { إنَّ رَبكَ لَبِالمِرْصَادِ } [ الفجر : 14 ].
(3) وعن أَبي هريرة - رضي الله عنه - : أنَّ النبيَّ صلى الله عليه وسلم، قَالَ : (( كُتِبَ عَلَى ابْن آدَمَ نَصِيبُهُ مِنَ الزِّنَا مُدْرِكُ ذَلِكَ لا مَحَالَةَ : العَيْنَانِ زِنَاهُمَا النَّظَرُ ، وَالأُذُنَانِ زِنَاهُمَا الاسْتِمَاعُ، وَاللِّسَانُ زِناهُ الكَلاَمُ، وَاليَدُ زِنَاهَا البَطْشُ، وَالرِّجْلُ زِنَاهَا الخُطَا، والقَلْبُ يَهْوَى وَيَتَمَنَّى، وَيُصَدِّقُ ذَلِكَ الفَرْجُ أَوْ يُكَذِّبُهُ )). متفق عَلَيْهِ. هَذَا لفظ مسلمٍ".

الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة - (6 / 369):

"وفي الشرنبلالية معزيًا للجوهرة: ولايكلم الأجنبية إلا عجوزًا عطست أو سلمت فيشمتها لايردّ السلام عليها وإلا لا انتهى".

شعب الإيمان (7/ 329):

"عن أنس بن مالك، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " سبعة لاينظر الله عز وجل إليهم يوم القيامة، ولايزكيهم، ولايجمعهم مع العالمين، يدخلهم النار أول الداخلين إلا أن يتوبوا، إلا أن يتوبوا، إلا أن يتوبوا، فمن تاب تاب الله عليه: الناكح يده، والفاعل والمفعول به، والمدمن بالخمر، والضارب أبويه حتى يستغيثا، والمؤذي جيرانه حتى يلعنوه، والناكح حليلة جاره". " تفرد به هكذا مسلمة بن جعفر هذا ". قال البخاري في التاريخ".

سنن ترمذی میں ہے:

"عن محمد بن عمر بن علي بن أبي طالب، عن أبيه، عن علي بن أبي طالب، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال له: " يا علي، ثلاث لاتؤخرها: الصلاة إذا آنت، والجنازة إذا حضرت، والأيم إذا وجدت لها كفئًا".

(1 / 320، باب ما جاء في الوقت الأول من الفضل، ابواب الصلوٰۃ، ط:شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي - مصر)

مصنف عبد الرزاق  میں ہے:

"عن يحيى بن أبي كثير قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا جاءكم من ترضون أمانته وخلقه فأنكحوه كائنًا من كان، فإن لاتفعلوا تكن فتنة في الأرض وفساد كبير»، أو قال: «عريض»".

 (6/ 152، کتاب النکاح، باب الاکفاء، رقم الحدیث:10325، ط:المجلس العلمی ، الھند)

تحفة الفقهاء - (1 / 353):

"وكذلك لو نظر إلى فرج امرأة شهوة فأمنى أو تفكر فأمنى لايفسد صومه؛ لأنه حصل الإنزال لا بصنعه فلايكون شبيه الجماع لا صورةً ولا معنىً".

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144309100637

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں