نامحرم شادی شدہ عورت کے پستان چوسنا گناہ کبیرہ ہے اور دودھ پینا بھی ؟
شریعتِ مطہرہ میں نامحرم عورت سے مصافحہ کرنے کو منع کیا گیا ہے( جب کہ ہاتھ ستر نہیں ہے) تو پستان(جوکہ ستر ہے) کو چھونااور منہ میں لینا کیوں کر جائز ہوسکتا ہے؟ اور بیوی کا دودھ پینا حرام ہے تو نامحرم کا دودھ پینا کیوں کر جائز ہوسکتا ہے؟
لہذا سوال میں ذکر کیے گئے دونوں فعل ہی گناہِ کبیرہ اور حرام ہیں، نیز شادی شدہ عورت کا کسی نامحرم سے ناجائز تعلق قائم کرنا تو اور زیادہ قبیح ہے، اگر کسی نے ایسے کیا ہے تو اس پر سچے دل سے توبہ و استغفار لازم ہے، ورنہ آخرت میں سخت پکڑ ہوگی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 367):
"(إلا من أجنبية) فلايحلّ مسّ وجهها وكفها و إن أمن الشهوة؛ لأنه أغلظ ... و في الأشباه: الخلوة بالأجنبية حرام."
(کتاب الحظر والإباحة، فصل في النظر والمس، ط: سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144207201186
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن