بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 ذو القعدة 1445ھ 17 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نامحرم سے ملاقات


سوال

 مجھ سے ایک شادی شدہ مرد پیار کرتا ہے اور اس نے مجھے نکا ح کا کہا،  میرے ابو نے اپنی زندگی میں اس کے ساتھ میرا رشتہ بھی طےکر دیا۔ اس  نے میری نوکری چھڑوا کرمجھے گھر بیٹھے خرچہ دینا شروع کر دیا،  اس نے شادی کی ساری شاپنگ بھی کروا دی اور علیحدہ گھر بھی لے کر دے دیا ۔  ہم آپس میں گلے ملتے اور بوس و کنار کرتے رہے۔پھر میرے ابو انتقال کر گئے، اور  پھر میرا دماغ ہی بدل گیا،  مجھے کوئی اور پسند آگیا اور  میں نے اس سے جان چھڑوانی شروع کر دی۔ وہ پہلے میری منتیں کرتا رہا،  پھر اس نے  میرے  سارے خاندان کو رابطہ کر کے میرے بارے میں بتانا شروع کر دیا،  میں نے اس سے معافی مانگی تو اس نے کہا کہ وہ ہر غلطی کی معافی دے سکتا ہے  دھوکے کی نہیں اور پھر اس نے جس لڑکے کو میں چاہتی ہوں اس کے گھروالوں کو سب کچھ بتا دیا۔جس کی وجہ سے ادھر سے بھی جواب ہو گیا ۔ اب میں نے جان چھڑوانے کے لیے اسے بھائی کہنا شروع کردیا ہے۔ میرے سوالوں کے جواب دے کر میری راہنمائیں:

1-کیا میں بے یہ سب کچھ کر کے اپنے ماں باپ کی نافرمانی کی؟

2- کیا میرے والد کی روح سکون میں ہو گی؟

3- کیا میں دھوکا کرنے کی گناہ گار ہوں؟

4- کیا وہ شخص بھی گناہ گارہے؟

5- کون صحیح ہے اور کون غلط ہے اور ان سب کا ازالہ اور حل کیا ہے ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں آپ کو  سب سے پہلے اللہ تعالی سے توبہ اور استغفار کرنا چاہیے کہ ابھی تک کسی سے نکاح ہوئے بغیر آپ ایک نامحرم کے ساتھ  ملاقات کرتی  رہیں،  اور  پھر  کسی شرعی وجہ کے بغیر منگنی توڑ کر وعدہ خلافی کی، یہ مستقل گناہ ہوا، اس کے بعد ایک دوسرے نامحرم کے  ساتھ  رابطہ کیا یا کرنا چاہا،یہ ایک الگ گناہ ہوا۔ نیز آپ کے منگیتر کو بھی چاہیے کہ تنہائی کی ملاقاتوں اور بے تکلف رابطوں پر استغفار کرے۔ انہیں خطرناک صورتِ حال کی وجہ سے اسلام نے عورت کو پردے کا حکم دیا ہے اور نکاح کے بعد اس کو اجازت دی ہے کہ شوہر کے ساتھ اپنے حقوق ادا کرے؛ لہذا آپ اللہ تعالی سے توبہ اور استغفار کریں ۔

نیز ان دونوں رشتوں میں سے جو آپ کے لیے بہتر ہو  یا ان دونوں کے علاوہ کوئی اور بہتر ہو ، اس سے اپنے موجودہ سرپرستوں کے تعاون سے  شادی کرلیں۔ اور آئندہ نامحرم سے ملاقات یا کسی سے غلط بیانی اور جھوٹ سے بچیں۔اور والدین  کے لیے ایصالِ  ثواب کریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200588

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں