اگر کوئی مرد کسی نامحرم عورت کا بوسہ لے لے یا اُسے چھو لے تو کیا محض چھو لینے کی بنیاد پر اس سے نکاح کرنا واجب ہو جاتا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں نامحرم عورت کا بوسہ لینا یا شدید ضرورت کے بغیر غیر محرم کو چھونا جائز نہیں ہے، یہ سارے گناہ کے کام ہیں، ان سے اجتناب بے حد ضروری ہے، اور جو کچھ ہو چکا ہے اس پر صدقِ دل سے توبہ و استغفار کیا جائے، اور آئندہ پردے کے شرعی احکام کا مکمل لحاظ کیا جائے۔ تاہم اس کی وجہ سے اس عورت کے ساتھ نکاح کرنا ضروری نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200037
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن