بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نا محرم عورت کا بوسہ لینا گناہ ہے


سوال

اگر  کوئی  مرد  کسی نامحرم عورت کا بوسہ لے لے یا اُسے چھو لے تو کیا محض  چھو لینے کی بنیاد پر اس سے نکاح کرنا واجب ہو جاتا ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں نامحرم عورت کا بوسہ لینا یا شدید ضرورت کے بغیر غیر محرم کو چھونا جائز نہیں ہے،  یہ سارے گناہ کے کام ہیں، ان سے اجتناب  بے حد  ضروری ہے، اور   جو  کچھ ہو چکا ہے اس پر صدقِ دل سے توبہ  و استغفار کیا جائے، اور آئندہ پردے کے شرعی احکام کا مکمل لحاظ کیا جائے۔ تاہم  اس کی وجہ سے  اس عورت کے ساتھ نکاح کرنا ضروری نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144208200037

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں