بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 ذو القعدة 1445ھ 18 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نام رکھنے میں تاریخ ،دن وغیرہ کا لحاظ کرنا


سوال

اللہ پاک نے مجھے اولاد جیسی نعمت سے نوازا ہے ،الحمدللہ اور میں نے اس کا نام مستبشرہ رکھا ہے ،سات جون 2023 ، بروز بدھ کو پیدا ہوئی ہے ،وقت تقریباً 9:30 بجے،  راہ نمائی فرمائیں کہ دن اور نام کے لحاظ سے  کوئی مسئلہ تو نہیں ہے ، جیسے نام بھاری ہو یا دن کے لحاظ سے صحیح نہ ہو ،ایسا کوئی مسئلہ تو نہیں ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  کسی مخصوص دن یا تاریخ کی مناسبت سے نام رکھنے کا اہتمام کرنا یا اس سے  نام کا لازمی طور پرانسانی شخصیت پر بھاری ہونے یا کوئی اثر پیدا ہونے کا عقیدہ رکھنا درست نہیں ہے، نہ ہی ایسی کوئی بات شریعت سے ثابت  ہے،چناچہ اگر نام کے معنی اچھے ہوں تو وہ نام رکھنا درست ہے ، صورت مسئولہ میں ’’مستبشرہ ‘‘كے معنی ہیں :(کسی چیز سے) خوش ہونے والی ،لہذا  مذکورہ نام رکھنا درست ہے ،بلکہ یہ لفظ قرآن مجید میں بھی ہے ، لہذا شک و شبہ میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔

المعجم الوسیط میں ہے:

"(‌استبشر) فرح وسر ويقال ‌استبشر بالشيء وفي التنزيل العزيز {يستبشرون بنعمة من الله وفضل}."

(باب الباء ،ج:1،ص:58،ط:دار الدعوة)

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح  میں ہے:

"وقال شارح: لا يجوز العمل بالطيرة وهي التفاؤل بالطير والتشاؤم بها، قالوا يجعلون العبرة في ذلك تارة بالأسماء، وتارة بالأصوات، وتارة بالسفوح والبروح، وكانوا يهيجونها من أماكنها لذلك، ثم البارح هو الصيد الذي يمر على ميامنك إلى مياسرك، والسانح عكس ذلك، وهذا ما ظهر لي في هذا المقام من التحقيق والله ولي التوفيق. وقال الطيبي: الفرق بين الفأل والطيرة يفهم مما روى أنس مرفوعا أنه قال: " «لا عدوى ولا طيرة ويعجبني الفأل " قالوا: وما الفأل؟ قال: " كلمة طيبة» قلت: وما أحسن هذا المقال حيث نفى الطيرة بعمومها، واختار فردا خاصا من أحد نوعيها وهي الكلمة الطيبة."

(كتاب الطب والرقى، باب الفأل والطيرة، ج7، ص2892، دار الفكر)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله صلى الله عليه وسلم ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل كذا في المحيط."

(کتاب الکراہیة،الباب الثاني والعشرون في تسمية الأولاد وكناهم والعقيقة،ج:5،ص:362،ط:دار الفکر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144411102810

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں