اگر کسی پانی میں نجاست گرجائے تو کیا اس پانی سے دوسرے چیزوں کو پاک کیا جاسکتا ہے؟کیا وہ پاک ہوجائیں گی؟
اگر اس پانی میں ہاتھ ڈالا جائے تو کیا وہ ناپاک ہوجائے گا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ پانی قلیل ہے ،اور اس میں نجاست گرگئی ہے تو وہ پانی نجس ہوگیا ہے اس سے کسی چیز کو پاک کرنا جائز نہیں ہے، نیز ایسے نجس پانی میں ہاتھ ڈالنے سے ہاتھ ناپاک ہوجائے گا۔اور اگر یہ پانی کثیر ہے تو وضاحت کے ساتھ اس کی مقدار لکھ کر دوبارہ جواب طلب کرلیں۔
"شرح مختصر الطحاوی" میں ہے:
"و الدلیل علی تحریم استعمال الماء الذي فیه جزء من النجاسة و إن لم یتغیر طعمه أو لونه أو رائحته، قول اللہ تعالی: {ویحرم علیهم الخبائث}، و النجاسات من الخبائث؛ لأنها محرمة."
(شرح مختصر الطحاوي، کتاب الطهارۃ، باب ماتکون به الطهارۃ،ج:1،ص:239، ط: دار البشائر الإسلامیة، بیروت)
"الفقہ الاسلامی و ادلتہ" میں ہے:
"و المتنجس عند أکثر الفقهاء لاینتفع به، و لایستعمل في طهارۃ و لا في غیره إلا في نحو سقي بهیمة أو زرع أو في حالة الضرورة."
(القسم الأول: العبادات، الباب الأول: الطهارات...النوع الثالث: الماء النجس،ج:1،ص:279، ط: رشیدیہ کوئٹہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144410101230
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن