نیل پالش کا بیچنا جائز ہے یا نہیں ؟ کیا غیر مسلم کے ہاتھ بیچ سکتے ہیں یا نہیں ؟
نیل پالش کی مختلف اقسام ہیں:
اول وہ جن میں حرام یا ناپاک اجزاء شامل ہوں تو مسلمان کا فروخت کرنا جائز نہیں، خواہ خریدار مسلمان ہو یا غیر مسلم۔
ان کے علاوہ کا بیچنا جائز ہے، البتہ جس کی تہہ ایسی جم جائے کہ بآسانی نہ اترسکے اور پانی جسم تک پہنچنے سے مانع ہو، اسے لگا کر وضو نہیں ہوتا، اگر وضو کرنے کے بعد (پاک اجزا پر مشتمل نیل پالش) لگائی اور پھر نماز پڑھی تو نماز ہوجائے گی، وضو ٹوٹ جانے کے بعد دوبارہ وضو کرنے سے پہلے اسے چھڑانا لازم ہوگا، ورنہ نماز ادا نہیں ہوگی۔
’’ أو لزق بأصل ظفره طین یابس أو رطب لم یجز‘‘. ( الفتاوی الهندیة:۱/۲) فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144107200304
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن