بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

یاداشت کا نہ ہونا نکاح پر اثرانداز نہیں ہوتا


سوال

میرا سوال یہ ہے کہ اگر کسی شخص کی یادداشت کھو جائے اور وہ اپنا نکاح بھول جائے،  نکاح کے گواہان کی موت واقع ہو جائے تو اس صورت میں کیا حکم ہو گا؟

جواب

شریعت ِمطہرہ میں جب دو شرعی گواہوں کی موجودگی  میں جانبین سے ایجاب و قبول ہوجائے تو اس سے شرعاً  نکاح  منعقد ہوجاتا ہے،نکاح کے انعقاد  کے بعد کسی عارض یعنی: یاداشت کے کھو جانے، یا گواہوں کے فوت ہو جانے سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا، نکاح برقرار رہتا ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) شرط (حضور) شاهدين(حرين) أو حر وحرتين (مكلفين سامعين قولهما معا)على الاصح."

(کتاب النکاح ،ج۳،ص۲۱،ط سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309101099

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں