بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

3 جمادى الاخرى 1446ھ 06 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

نگینہ نام رکھنے کا حکم


سوال

نگینہ نام کا مطلب کیا ہے؟

جواب

”نگینہ“ در اصل فارسی زبان کا ایک لفظ ہے، جس کا معنیٰ نگ، قیمتی پتھر اور جواہر کے آتے ہیں، کنایۃً ”نگینہ“ کا لفظ بہت خوبصورت یا بہت قیمتی چیز کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، لہذا لڑکیوں کا یہ نام رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ صحابیات اور بزرگ ودین دار خواتین کے نام پر بچیوں کے نام رکھے جائیں، تاکہ ان کے شخصیت کے اثرات بچیوں کی زندگیوں میں ظاہر ہوں۔

رد المحتار  میں ہے:

"[تتمة]التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عبادة ولا ذكره رسوله صلى الله عليه وسلم ولا يستعمله المسلمون تكلموا فيه."

(کتاب الحظر والإباحة، فصل في البيع، ج: ٦، ص: ٤١٧، ط: سعيد)

”فیروز اللغات“ میں ہے:

’’نگینہ (نَ- گی- نہ) [ف- ا- مذ] نگ، جواہر، قیمتی پتھر۔‘‘

(حرف: نون [ن- گ] ص: ۱۳۷۷، ط: فیروز سنز)

فقط واللہ تعالی اعلم


فتوی نمبر : 144603102750

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں