بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نفس کو کیسے قابو کریں؟


سوال

اپنے نفس کو کیسے قابو کریں؟

جواب

اگر نفس کو قابو کرنے سے نفس کی شہوت کو توڑنا اور کم کرنا مراد ہے تو اس  کا جواب حدیثِ مبارک میں موجود ہے، ملاحظہ ہو: 

صحيح البخاري (3/ 26):

"عن علقمة، قال: بينا أنا أمشي، مع عبد الله رضي الله عنه، فقال: كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: «من استطاع الباءة فليتزوج، فإنه أغض للبصر، وأحصن للفرج، ومن لم يستطع فعليه بالصوم، فإنه له وجاء»

(کتاب الصوم، باب: الصوم لمن خاف على نفسه العزبة) 

ترجمۂ حدیث: 

 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص گھر بسانے کی طاقت رکھتا ہے وہ نکاح کرلے، اس لیے کہ نکاح نگاہ کو بہت زیادہ پست کرنے والا   اور شرم گاہ کی بہت زیادہ حفاظت کرنے والا ہے اور جو نکاح نہیں کرسکتا وہ روزے لازم پکڑے؛ اس لیے کہ روزے اس کے لیے آختگی ( شہوت کا زور توڑنے والے) ہیں۔  

اور اگر نفس کو قابو کرنے سے  اسے باطنی بیماریوں مثلاً تکبر، ریاکاری، حسد اور کینہ وغیرہ سے پاک کرنا مراد ہے تو اس مقصد کے لیے کسی متبعِ سنت شیخِ طریقت سے اصلاحی تعلق قائم کرنا مفید رہے گا۔ 

نیز ہر فرض نماز کے بعد تین مرتبہ یہ دعا بھی پڑھتے رہیں: {اَللّٰهُمَّ أَلْهِمْنِيْ رُشْدِيْ وَأَعِذْنِيْ مِنْ شَرِّ نَفْسِيْ}.

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200832

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں