بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

12 ذو القعدة 1445ھ 21 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نفلی طواف کے دوران ماہواری شروع ہوجائے تو اس کا حکم


سوال

اگر نفلی طواف شروع کیا اور حیض جاری ہوگیا اب شک ہے کہ حیض چار چکر پورے ہوجانے کے بعد شروع ہوا یا پانچ کے بعد یا چار سے بھی پہلے تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

نفلی طواف کے دوران اگر ماہواری آجائے تو طواف وہیں ترک کردینا چاہیئے، اور پاک ہوجانے کے بعد اس طواف کا اعادہ کرنا چاہیئے، پس اگر حیض کی حالت میں طواف مکمل کرلیا جائے تو اس صورت میں ایک دم لازم ہوتا ہے، البتہ اگر دم دینے سے قبل پاکی کی حالت میں طواف کا اعادہ کرلیا جائے تو اس صورت میں دم ساقط ہوجاتا ہے، لہذا صورت مسئولہ میں پاک ہونے کے بعد مذکورہ نفلی طواف  کا اعادہ کرلیا جائے،  اعادہ نہ کرنے کی صورت میں دم لازم ہوگا۔

حاشية الشرنبلالي بهامش درر الحكام شرح غرر الأحكام میں ہے:

" (قوله: أو طاف للقدوم) كذلك الحكم في كل طواف هو تطوع فيجب الدم لو طافه جنبا والصدقة لو محدثا لوجوبه بالشروع كما في التبيين ويؤمر بالإعادة في الحدث استحبابا وفي الجنابة إيجابا وإن أعاده قبل الذبح سقط الدم أي والصدقة كما في التبيين."

( كتاب الحج، باب الجنايات في الحج، ١ / ٢٤٢، ط: دار إحياء الكتب العربية)

ارشاد الساری میں ہے:

"ولو طاف للقدوم اي كله أو أكثره علي ماهو الظاهر جنبا فعليه دم علي ما قاله بعض مشائخ العراق، و اختاره صدر الشريعة، و قيل صدقة... ولو أعاده اي طواف القدوم طاهرا من الحدثين في الجنابة أو الحدث اي في طوافه الذي طاف جنبا أو محدثا سقط عنه الجزاء من الدم والصدقة ... وحكم كل طواف تطوع كحكم طواف القدوم."

( باب الجنايات و أنواعها، النوع الخامس: الجنايات في أفعال الحج، فصل في الجناية في طواف القدوم، ص: ٤٩٧ - ٤٩٨، ط: المكتبة الإمدادية- مكة المكرمة )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401101075

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں