میں جاب کرتا ہوں اور میں اپنی تنخوا ہ ہر مہینے والدین کو دیتا ہوں ۔اب میں چاہتا ہوں کہ میں اس تنخواہ کو نفلي صدقہ کی نیت سے والدین کو دوں،تو کیا یہ میرے لیے درست ہے ؟
انسان کا اپنے اہل وعیال یعنی بیوی بچوں ، والدین پر خرچ بھی شریعت کی حدود کی پاس داری کے ساتھ ہو تو صدقہ کہلاتاہے، لہذامذکورہ صورت میں اگر آپ اپنی تنخواہ کی رقم والدین کو دیتے ہیں اور نفلی صدقہ کی نیت کرتے ہیں تو یہ درست ہے ۔
"وأما صدقة التطوع فیجوز صرفها إلی الغنی لأنها تجري مجری الهبة".
(بدائع الصنائع، ۲/48، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201061
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن