بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نفلی روزہ توڑنے کا کفارہ، مسلسل روزے رکھنے کا حکم


سوال

1:نفلی روزہ توڑنے کا کفارہ کیا ہوگا؟

2:اگر کوئی شخص ہفتے میں پانچ دن روزہ رکھے اور دو دن ناغہ کرے تو کیا یہ ٹھیک ہے،اگر کسی وجہ سے شادی نہ ہوسکے تو کیا نفس کو کنٹرول کرنے کا یہ طریقہ ٹھیک ہے؟

3: شرم گاہ کو ہاتھ لگانے سے وضو ٹوٹے گا؟

4: اکیلے نماز پڑھتے ہوئے کیا اونچی آواز میں تلاوت کرسکتے ہیں؟

5: تین یا چار  رکعتی نماز میں دوسری رکعت میں تشہد کے بعد درود شریف پڑھنے سے سجدہ سہوہ واجب ہوگا؟

جواب

1: نفلی روزہ توڑنے سے اس کی قضا  واجب ہے، روزہ توڑنے کا کفارہ لازم نہیں ہوگا۔ البتہ نفلی روزہ عذر کے بغیر نہیں توڑناچاہیے۔

2: اگر شادی  کے  وسائل نہیں ہیں، اور گناہ میں وقوع کا خطرہ ہے تو  مذکورہ صورت اختیار کرکے روزے رکھے  جاسکتے  ہیں۔

3: شرم گاہ کو ہاتھ لگانے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔

4: اگر سرّی نماز ہے تو آہستہ آواز میں قرأت کرنی چاہیے، البتہ اگر اونچی آواز سے قراءت کرلی تو سجدہ سہو واجب نہیں ہوگا،  اور اگر جہری نماز  ہے، تو  منفرد کے  لیے اتنی اونچی آواز میں قراءت کرنا جائز ہے  جس سے کسی کے آرام یا کام میں خلل نہ ہو۔

5:اگر فرض ،  واجب   یا چار رکعات والی سنتِ مؤکدہ نماز  کی دوسری رکعت میں تشہد کے بعد  درود شریف وغیرہ پڑھ لیا تو اس سے سجدہ سہوہ لازم ہوجائےگا۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200693

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں