بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

نفلی روزہ کی قضا


سوال

اگر کوئی شخص نفلی روزہ رکھ کر بعد میں بھوک کی وجہ سے توڑے ، تو اس کا کفارہ کیا ہوگا ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  ایک  نفلی روزہ  توڑنے پر ایک روزہ  کی صرف قضا  لازم ہوتی ہے، کفّارہ  لازم نہیں ہوتا۔

فتاوٰی شامی میں ہے:

" ومن الواجب: صوم التطوع بعد الشروع فيه، وصوم قضائه عند الإفساد."

(سبب صوم رمضان : 373ص، 3ج، ط: سعید) 

ہدایہ میں ہے:

 " "وليس في إفساد صوم غير رمضان كفارة "؛ لأن الإفطار في رمضان أبلغ في الجناية، فلا يحلق به غيره."

(باب مایوجب القضاء والکفارة : 349ص، 1 ج ، مکتبة البشرٰی)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144308101138

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں