بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نافرمان بیٹے کو گھر سے نکالنے کا حکم


سوال

 جو بچہ والد کی بات نہیں مانتا نا فرمان ہے، کیا اس کو گھر سے نکال سکتے ہیں؟

جواب

نافرمان بچے کو گھر سے نکالنے کے بجائے شفقت و محبت سے اس کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے، اس کی ہدایت کے لیے اللہ کے حضور رو رو کر دعا کرنی چاہیے، گھر سے نکالنے کی صورت میں ایسے بچے کے مزید بگڑنے کا سخت اندیشہ ہوتا ہے، اگر بچہ بیمار ہوجائے تو چاہے لاعلاج بیماری ہی کیوں نہ ہو، والدین آخری وقت تک اس کا علاج کروانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں، اسے گھر سے نہیں نکالتے ہیں، چنانچہ اسی طرح اگر بچے کو نافرمانی کی بیماری ہے تو اسے پیار محبت سے سمجھا کر اور علماء و صلحاء کی مجالس میں لے جاکر اس کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200777

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں