کیا شوال کے چھ روزوں کے ساتھ رمضان کے روزوں کی ( جوقضاء ہوگئے ہیں) نیت کرسکتے ہیں یا الگ الگ رکھنا ہوگا؟ جیسے پہلے فرض روزوں کی قضاء پوری کرکے پھر شوال کے 6 روزے مکمل کریں۔
واضح رہے کہ نفل اور فرض کی قضا کا روزہ الگ الگ ہے اور ہر ایک کی مستقل حیثیت ہے،لہذا صورت مسئولہ میں دونوں کو ایک ساتھ جمع نہیں کیا جاسکتا ہے، ایک روزہ میں نفل اورقضا دونوں کی نیت نہیں کرسکتے ،شوال کے چھ روزوں کے ساتھ اگر قضا روزوں کی نیت کرے تو وہ صرف قضا ہی شمار ہو ں گے، شوال کے چھ روزے ادا نہیں ہوں گے، اصولی طور پر ایسے آدمی کے لیے بہتر یہ ہے کہ پہلے فرض کی قضا کرے پھر اس کے بعد نفل کا روزہ رکھے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وإذا نوى قضاء بعض رمضان، والتطوع يقع عن رمضان في قول أبي يوسف - رحمه الله تعالى -، وهو رواية عن أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - كذا في الذخيرة."
[كتاب الصوم، ج:1، ص:197، ط: دار الفكر بيروت]
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144310100700
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن