بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ناچنے کا حکم


سوال

مسلمان کا ناچنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب

ناچنے کی مروجہ کیفیت جس میں تھرکنے اور لچکنے کی کیفیت پائی جاتی ہے اور یہ مخنث لوگوں کے طریقہ سے مماثلت رکھتا ہے، اس سے حیا اور مروت بھی ختم ہوجاتی ہے، یہ مرد اور عورت دونوں کے لیے  ناجائز  ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 259):

"ومن يستحل الرقص قالوا بكفره ... ولا سيما بالدف يلهو ويزمر.

 (قوله: ومن يستحل الرقص قالوا بكفره) المراد به التمايل والخفض والرفع بحركات موزونة كما يفعله بعض من ينتسب إلى التصوف.

وقد نقل في البزازية عن القرطبي: إجماع الأئمة على حرمة هذا الغناء وضرب القضيب والرقص. قال: ورأيت فتوى شيخ الإسلام جلال الملة والدين الكرماني: أن مستحل هذا الرقص كافر، وتمامه في شرح الوهبانية. ونقل في نور العين عن التمهيد: أنه فاسق لا كافر".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200474

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں