بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نبی کریم ﷺ کی کنیت پر نام رکھنے کا حکم


سوال

کیا آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی کنیت پہ نام رکھا جا سکتا ہے؟

جواب

نبی کریم ﷺ کی کنیت پر نام رکھنا جائز ہونے کے ساتھ  بابرکت بھی ہے۔ 

نیز یہ بھی واضح ہو کہ بعض احادیث کے مطابق جو نبی کریم ﷺ نے اپنی کنیت پر نام رکھنے کی ممانعت فرمائی تھی، اس کی تشریح میں شارحینِ حدیث نے یہ وضاحت کی ہے کہ یہ ممانعت آپ ﷺ کی حیاتِ مبارکہ کے ساتھ خاص تھی تاکہ آپ ﷺ اور کسی اور کو پکارنے میں التباس اور آپ ﷺ کو تکلیف نہ ہو۔

"سمّوا بإسمي، ولا تكنوا بكنيتي".

(صحیح مسلم،(3/1682) کتاب الاداب، ط: دار احیاء التراث العربی)

یعنی میرے نام پر نام رکھو، البتہ میری کنیت اختیار نہ کرو۔ 

مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7 / 2995):

"وقيل: النهي مخصوص بحياته لئلايلتبس خطابه بخطاب غيره، وهذا هو الصحيح لما تقدم من سبب ورود النهي في الحديث المتفق عليه بالصريح."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200969

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں