کیا آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی کنیت پہ نام رکھا جا سکتا ہے؟
نبی کریم ﷺ کی کنیت پر نام رکھنا جائز ہونے کے ساتھ بابرکت بھی ہے۔
نیز یہ بھی واضح ہو کہ بعض احادیث کے مطابق جو نبی کریم ﷺ نے اپنی کنیت پر نام رکھنے کی ممانعت فرمائی تھی، اس کی تشریح میں شارحینِ حدیث نے یہ وضاحت کی ہے کہ یہ ممانعت آپ ﷺ کی حیاتِ مبارکہ کے ساتھ خاص تھی تاکہ آپ ﷺ اور کسی اور کو پکارنے میں التباس اور آپ ﷺ کو تکلیف نہ ہو۔
"سمّوا بإسمي، ولا تكنوا بكنيتي".
(صحیح مسلم،(3/1682) کتاب الاداب، ط: دار احیاء التراث العربی)
یعنی میرے نام پر نام رکھو، البتہ میری کنیت اختیار نہ کرو۔
مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح (7 / 2995):
"وقيل: النهي مخصوص بحياته لئلايلتبس خطابه بخطاب غيره، وهذا هو الصحيح لما تقدم من سبب ورود النهي في الحديث المتفق عليه بالصريح."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200969
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن