بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نبی علیہ السلام کا عمامہ کے بغیر نماز پڑھنا


سوال

نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے بغیر عمامہ نماز کو ادا کیا ہے یا نہیں؟

جواب

واضح  رہے کہ سر کو ڈھانپنا سنت ہے ،رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم عام حالات میں عمامے یا ٹوپی  کے ذریعے سر کو ڈھانپا کرتے تھے، البتہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے  عمامے کے بغیر صرف ٹوپی پہن کر نماز پڑھی ہے یا نہیں؟  اس سلسلہ میں کوئی صریح روایت نہیں ملی ،البتہ   روایات میں  صحابہ کرام  سے ٹوپی پہن کر نماز ادا  کرنا ثابت ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین رسول اللہ ﷺ کے تربیت یافتہ  ہیں،  انہیں  رسول اللہ  ﷺ نے ضرور دیکھا ہوگا، اور  آپ ﷺ   کا انہیں دیکھ کر منع نہ فرمانا اس کی تقریر ہے۔
سنن التر مذی میں ہے:

"سمعت عمر بن الخطاب يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " الشهداء أربعة: ‌رجل ‌مؤمن جيد الإيمان، لقي العدو، فصدق الله حتى قتل، فذلك الذي يرفع الناس إليه أعينهم يوم القيامة هكذا " و رفع رأسه حتى وقعت قلنسوته، قال: فما أدري أقلنسوة عمر أراد أم قلنسوة النبي صلى الله عليه وسلم؟ قال: «و رجل مؤمن جيد الإيمان لقي العدو فكأنما ضرب جلده بشوك طلح من الجبن أتاه سهم غرب فقتله فهو في الدرجة الثانية، و رجل مؤمن خلط عملًا صالحًا و آخر سيئًا لقي العدو فصدق الله حتى قتل فذلك في الدرجة الثالثة، و رجل مؤمن أسرف على نفسه لقي العدو فصدق الله حتى قتل فذلك في الدرجة الرابعة."

(أبواب فضائل الجهاد، ج:4، ص:177، ط:مصطفى البابي)

زاد المعاد في هدي خير العباد میں ہے:

"كانت له عمامة تسمى: السحاب كساها عليا، وكان يلبسها ويلبس تحتها القلنسوة. وكان يلبس القلنسوة بغير عمامة، ويلبس العمامة بغير قلنسوة."

(في ملابسه صلى الله عليه وسلم،1 / 130)

مصنف عبد الرزاق میں ہے:

"عن إبراهيم قال: «كانوا ‌يصلون ‌في مساتقهم، و برانسهم."

(‌‌باب الرجل يسجد ملتحفا لا يخرج يديه، ج:1، ص:401، ط:المكتب الإسلامي)
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501100040

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں