بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ایک دینار کتنے درہم کے برابر تھا؟


سوال

 نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ایک دینار کتنے درہم کے برابر تھا؟

جواب

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدِ مبارک میں جو دینار رائج تھا وہ 20 قیراط کے برابر ہوا کرتا تھا البتہ دراہم مختلف قسم کے رائج تھے، بعض تو ان میں سے وہ تھے، جن کا وزن دینار کے برابر 20 قیراط ہی تھا، بعض ایسے تھے جن کا وزن 12 قیراط تھا اور بعض ایسے تھے جن کا وزن 10 قیراط تھا، پھر جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا دورِ خلافت آیا، تو آپ نے تینوں قسم کے دراہم کو ملاکر ایک وزن کا درہم مقرر کردیا، جس کو درہم سبعہ کہا جاتا تھا اور اس کا وزن 14 قیراط کے بقدر تھا اور پھر وہی درہم رائج رہا۔

البحر الرائق میں ہے:

"والأصل فيه أن الدراهم كانت مختلفة في زمن ‌النبي - ‌صلى ‌الله عليه وسلم - وفي زمن أبي بكر وعمر على ثلاث مراتب فبعضها كان عشرين قيراطا مثل الدينار وبعضها كان اثني عشر قيراطا ثلاثة أخماس الدينار وبعضها عشرة قراريط نصف الدينار فالأول وزن عشرة أي العشرة منه وزن العشرة من الدنانير والثاني وزن ستة أي كل عشرة منه وزن ستة من الدنانير والثالث وزن خمسة أي كل عشرة منه وزن خمسة دنانير فوقع التنازع بين الناس في الإيفاء والاستيفاء فأخذ عمر من كل نوع درهما فخلطه فجعله ثلاثة دراهم متساوية فخرج كل درهم أربعة عشر قيراطا فبقي العمل عليه إلى يومنا هذا في كل شيء."

(كتاب الزكاة، ج:2، ص: 244، ط: دار الكتاب الاسلامي)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144406100356

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں