1- اپنے حفظِ قرآن کو قائم رکھنے کے لیے نابینا شخص تراویح کی نماز میں امامت کرسکتا ہے؟
2- کیا حافظہ تراویح میں امامت کر سکتی ہے؟
1- اگر نابینا امام جسم اور کپڑوں کی اچھی طرح طہارت کا اہتمام کرتا ہو، تو اس کی امامت بلاکراہت درست ہے اور اس کے پیچھے تراویح کی نماز پڑھی جاسکتی ہے۔
2- فرض نماز ہو یا نفل، عورت کا عورتوں کے لیے امام بننا مکروہِ تحریمی ہے، خواتین کے لیے یہی حکم ہے کہ وہ تنہا اپنی نماز ادا کریں، تراویح کی جماعت نہ کریں۔
"فعلم أن جماعتهن وحدهن مکروهة". (إعلاء السنن ۴؍۲۲۶)
"عن علي بن أبي طالب رضي اللّٰه عنه أنه قال: لا تؤم المرأة . قلت: رجاله کلهم ثقات". (إعلاء السنن ۴؍۲۲۷ دار الکتب العلمیة بیروت) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109200750
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن